حیدرآبادسوشیل میڈیا

کویت سے بیدخل افراد کودوبارہ ویزا دلانے فنگرپرنٹس کی غیرقانونی سرجریز

اگرآپ کاخیال یہ ہے کہ مجرموں کی نکیل کسنے یا جرم کی گھتی سلجھانے کے لئے فنگرپرنٹس کا طریقہ کارنقائص سے پاک ہے تو پھر یہ خبر غلط ہے۔ تلنگانہ پولیس نے 2افراد کوگرفتار کرلیا ہے۔

حیدرآباد: اگرآپ کاخیال یہ ہے کہ مجرموں کی نکیل کسنے یا جرم کی گھتی سلجھانے کے لئے فنگرپرنٹس کا طریقہ کارنقائص سے پاک ہے تو پھر یہ خبر غلط ہے۔ تلنگانہ پولیس نے 2افراد کوگرفتار کرلیا ہے۔جنہوں نے نوکری کے لئے امیدواروں کوکویت اسمگل کرنے کیلئے ان کے غیرمجاز فنگرپرنٹس سرجریز کی ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ راجستھان اور کیرالا میں فنگرپرنٹس پیاٹرن تبدیل کرنے کے لئے ان ملزموں نے ایسی 11سرجریز کی تھیں جن میں سے ہر ایک سے 25ہزار روپے وصول کئے گئے۔پولیس نے بتایا کہ ان دوافراد کوگرفتار کرلیا جنہیں کویت سے بے دخل (ڈی پورٹ) کرنے کے بعد دوبارہ اسی ملک کو جانے کے لئے انہوں نے اپنے فنگرپرنٹس کی سرجری کرائی تھی۔۔

پولیس نے بتایا کہ سرجری میں استعمال کی جانے والی میڈیکل کٹس اور دیگر ثبوتوں کوضبط کرلیاگیاہے۔راچہ کنڈا پولیس نے یہ بات بتائی۔ملکاجگری زون کی ایک اسپیشل آپریشن ٹیم نے گھٹکیسر پولیس کے ساتھ مشترکہ طورپر کارروائی کرتے ہوئے 4 افراد کو گرفتار کرلیاہے جن کی شناخت جی ناگا مونسور ریڈی‘ ایس وینکٹ رمنا‘پی شیوا‘شنکر ریڈی اور رینڈلہ راما کرشنا ریڈی کی حیثیت سے کی گئی ہے۔

یہ چاروں‘کڑپہ سے یہاں آئے ہوئے تھے اورحیدرآبادمیں ایک ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے تھے جہاں وہ گھٹکیسر کے ایک اورشخص کی انگلیوں کی سرجری کرنے کی تیاری میں تھے۔پولیس کے مطابق 36سالہ گجالا کندوگری ناگامونسورریڈی‘ ایک ریڈیولو جسٹ اورایکسرے ٹیکنیشن بتایا گیا ہے اوروہ کرشنا ڈیاگنوسٹکس ضلع وائی ایس آر کڑپہ میں کام کرتاتھا۔

39سالہ ایس وینکٹ رمنا‘ڈی بی آرہاسپٹل تروپتی میں انستھیشیاء ٹیکنیشن کے طورپر کام کرتاتھا جبکہ 25 سالہ بویلاشیواشنکر ریڈی اور 38 سالہ رینڈلہ رام کرشنا ریڈی کویت میں بطور کنسٹرکشن ورکرس کام کرچکے ہیں۔یہ طریقہ کار ایسے افراد کیلئے مددگارثابت ہورہاتھا جنہیں مجرمانہ سرگرمیوں کے بعد کویت سے نکالدیاگیا تھا اور وہ فنگرپرنٹس سرجریز سے دوبارہ کویت جانا چاہتے تھے۔

جی ناگا مونسور ریڈی اور سگابالا وینکٹ رمنا دونوں سرجریز انجام دیتے تھے۔ ان دونوں کا سرجری کاطریقہ کاریہ تھا کہ یہ افراد پہلے بافت (ٹشو) کاایک حصہ نکالدینے کے طورپروہ انگلیوں کے اوپری پرت (تہہ) کو کاٹ دیا کرتے تھے اورپھراس حصہ کو ٹانکے دیا کرتے تھے۔ایک یادوماہ میں زخم بھر جاتے ہیں پھرایک سال کے اندر فنگرپرنٹس (انگلیوں کے نشانات) قدرے تبدیل ہوجاتے ہیں۔

جن افراد کی ا نگلیوں کی سرجری کی گئی تھی ان افراد کے فنگرپرنٹس کو ہندوستان کے منفرد شناختی نظام کے تحت آدھار میں اپ ڈیٹ کرایا کرتے تھے جس کے بعدیہ افراد (جن کی انگلیوں کی سرجریز ہوئی ہے) نئے پتہ کیساتھ کویت کے ویزے کے لئے دوبارہ درخواستیں دیا کرتے تھے۔

اطلاعات کے مطابق راچہ کنڈاپولیس کمشنر مہیش ایم بھاگوت نے بتایا کہ ان دونوں نے 6 افراد کی انگلیوں کے نشانات سے چھیڑچھاڑ کی سرجری کی تھی اور 6افراد سے جملہ 1.50 لاکھ روپے وصول کئے تھے۔ بعدازاں ان دونوں نے مزید 3افراد کے فنگر پرنٹس کی جعلی سرجریز کی اور ہرایک سے 25ہزار‘25 ہزار روپے وصول کئے۔انہوں نے بتایا کہ ان مشتبہ افراد میں شیواشنکر ریڈی اور رام کرشنا ریڈی کے فنگرپرنٹس کی سرجریز کی گئی تھیں۔