شمالی بھارت

2008 جئے پور دھماکہ کیس، راجستھان حکومت سپریم کورٹ میں اپیل کرے گی

اشوک گہلوٹ نے کہا کہ ریاستی حکومت کی یہ منشا ہے کہ مجرموں کو سخت ترین سزا ملے، اس لیے ریاستی حکومت جلد ہی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اسپیشل لیو پٹیشن (ایس پی ایل) دائر کرے گی۔

جے پور: راجستھان حکومت سال 2008 میں جے پورسلسلہ وار بم دھماکے کے معاملے میں بری ہوئے ملزمین کے خلاف سپریم کورٹ میں اسپیشل لیو پٹیشن (ایس ایل پی) دائر کرے گی۔

متعلقہ خبریں
عباس انصاری والدکی فاتحہ میں شرکت کے خواہاں
سی اے اے قواعد کا مقصد پڑوسی ملکوں کی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ
صدر جمہوریہ کے خلاف حکومت ِ کیرالا کا سپریم کورٹ میں مقدمہ
الیکشن کمشنرس کے تقرر پر روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار
مولانا کلیم صدیقی پر کیس کی سماعت میں تاخیر کا الزام

وزیر اعلی اشوک گہلوت کی صدارت میں جمعہ کو وزیر اعلی کی رہائش گاہ پر ہوئی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ راجستھان ہائی کورٹ نے 2019 کے ضلعی عدالت کے فیصلے کو بدلتے ہوئے راجستھان ہائی کورٹ نے تمام ملزمان کو بری کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی یہ منشا ہے کہ مجرموں کو سخت ترین سزا ملے، اس لیے ریاستی حکومت جلد ہی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اسپیشل لیو پٹیشن (ایس پی ایل) دائر کرے گی۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ نے اس کیس میں پیروی کے لیے مقرر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل راجندر یادو کی خدمات کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔

واضح رہے کہ اس معاملے میں ہائی کورٹ نے بدھ کو چاروں ملزمان کو بری کر دیا تھا۔ 13 مئی 2008 کو جے پور میں ہونے والے ان سلسلہ وار بم دھماکوں میں تقریباً 80 افراد ہلاک اور 170 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔ نچلی عدالت نے اس کیس کے ملزمان محمد سیف، سیف الرحمان، سرور اعظمی اور محمد سلمان کو پھانسی کی سزا سنائی تھی۔