سوشیل میڈیاشمالی بھارت

یوپی میں بیلوں کے حملوں میں مرنے والوں کے ورثاء کو 4 لاکھ روپئے معاوضہ

بیلوں اور نیل گائے کے حملوں میں ہلاک افراد کے ارکان خاندان کو اب 4لاکھ روپئے معاوضہ ملے گا کیونکہ حکومت اترپردیش نے ایسے واقعات کو ڈیزاسٹر کی فہرست میں ڈال دیا ہے۔

لکھنو: بیلوں اور نیل گائے کے حملوں میں ہلاک افراد کے ارکان خاندان کو اب 4لاکھ روپئے معاوضہ ملے گا کیونکہ حکومت اترپردیش نے ایسے واقعات کو ڈیزاسٹر کی فہرست میں ڈال دیا ہے۔

ریاست کے محکمہ مال نے اس ہفتہ اعلامیہ جاری کردیا۔ تاحال غیرموسمی موسلادھاربارش‘ بجلی گرنے‘لولگنے‘ کشتی حادثہ‘ سانپ کاٹنے‘سیوریج لائن کی صفائی‘ بورویل میں گرجانے اور غرقاب ہوجانے کی وجہ سے ہونے والی اموات اس فہرست میں شامل تھیں۔

حکومت یوپی کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایاکہ بیلوں اور نیل گائیوں کے حملوں میں مرنے والوں کی ورثاء کو 4لاکھ روپئے ملیں گے۔ یہ فیصلہ اہمیت کا حامل ہے کیونکہ جاریہ سال اترپردیش اسمبلی الیکشن کے وقت اپوزیشن نے اس مسئلہ پر بی جے پی حکومت کو نشانہ تنقید بنایاتھا۔

سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو باربار اس مسئلہ کو اٹھاتے رہتے ہیں۔ انہوں نے ٹوئٹر پر جو نیوزکلپنگ شیئر کی تھی اس میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ اترپردیش میں 11لاکھ سے زائد جانور آوارہ گھوم رہے ہیں۔ مارچ میں بیل کے حملہ میں دو افراد ہلاک ہوئے۔

انہوں نے سڑک پردوبیلوں کی لڑائی کی تصویر بھی شیئر کی تھی۔ اکھیلیش یادو نے کسی پارٹی یاشخص کا نام نہیں لیاتھا۔ سماج وادی پارٹی صدر نے اعلان کیاتھا کہ اگر ان کی پارٹی برسرِ اقتدار آتی ہے تو ایسے واقعات میں مارے جانے والوں کے رشتہ داروں کو 5لاکھ روپئے معاوضہ ملے گا۔

وزیراعظم نریندرمودی نے بھی وعدہ کیاتھا کہ نئی حکومت بننے کے بعد یہ مسئلہ حل کردیاجائے گا۔ بی جے پی متواتردوسری میعاد کیلئے یوپی میں برسرِ اقتدار آئی۔ جاریہ سال جولائی میں یوپی کے وزیرافزائش مویشیاں دھرم پال سنگھ نے کہاتھا کہ ریاست میں 6,222 گؤشالائیں ہیں جن میں لگ بھگ8,55000 مویشی رہتے ہیں۔

مرکزی وزارتِ سمکیات کے بموجب اترپردیش میں 11,84,494 آوارہ مویشی ہیں۔ یہ تعداد ملک میں سب سے زیادہ ہے۔ سڑکوں پرآوارہ پھرنے والے یہ جانور نہ صرف ٹریفک کیلئے خطرہ بنتے ہیں بلکہ فصلوں کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔