الیکشن کمیشن پنجرہ کا طوطا، بی جے پی کا حامی: سنجے راوت
شیوسینا(یوبی ٹی) لیڈر سنجے راوت نے اتوار کو کہاکہ الیکشن کمیشن آف انڈیا پنجرہ کا طوطابن گیا ہے اور یہ ایک فریب ہے اور الزام عائد کیا کہ وہ بھارتیہ جنتاپارٹی کی کارروائیوں پر آنکھیں بند کئے ہوئے ہے۔

ممبئی: شیوسینا(یوبی ٹی) لیڈر سنجے راوت نے اتوار کو کہاکہ الیکشن کمیشن آف انڈیا پنجرہ کا طوطابن گیا ہے اور یہ ایک فریب ہے اور الزام عائد کیا کہ وہ بھارتیہ جنتاپارٹی کی کارروائیوں پر آنکھیں بند کئے ہوئے ہے۔
اپنے ہفتہ وار کالم روک ٹوک سامنا کے ترجمان میں راوت نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی رائے دہندوں کو مذہبی پروپگنڈہ کے ذریعہ رشوت دے رہی ہے اور وہ 5 ریاستوں میں جہاں اسمبلی انتخابات ہورہے ہیں۔ اپنے زمین گنوارہی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے اس بیان پر جس میں انہوں نے گذشتہ ہفتہ مدھیہ پردیش میں عوام سے وعدہ کیاتھا کہ اگر حکومت قائم ہوئی تو رام ٹمپل ایودھیا کا دور بی جے پی کروائے گی۔
راوت نے کہاکہ یہ واضح طور پر مذہبی خطوط پر مہم چلانا ہے اگر اس قسم کا بیان کانگریس لیڈر نے دیا ہوتا تب الیکشن کمیشن جیسا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ وارنٹ کے ساتھ دہلیز پر پہنچ جاتی۔ شیوسینا (یوبی ٹی) راجیہ سبھا ایم پی نے یہ الزام عائد کیا۔ رائے دہندوں کو رشوت کے ذریعہ ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کو صدمہ انگیز قرار دیتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن اپنی آنکھیں بند کئے ہوئے ہیں۔
یہ جمہوریت کے لئے ٹھیک نہیں راوت نے یہ یقین ظاہر کیا۔ ایودھیا کے رام مندر میں 22 جنوری کو مورتیوں کی تنصیب عمل میں آئے گی۔ سابق چیف کمشنر ٹی این سیشن نے اپنے دور میں انتخابی ادارے کو یہ بتادیا تھا کہ اسے چیخ و پکار کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی تمام سیاسی پارٹیوں میں خوف و ہراس پیدا کیا جائے۔ الیکشن کمیشن اب ایک فریب بن گیا ہے‘ راوت نے یہ بات کہی۔
5 ریاستوں کی انتخابی مہم کے دوران جو کچھ ہوا ہے بطور خاص مدھیہ پردیش راجستھان چھتیس گڑھ تلنگانہ اور میزورم سے یہ ثابت ہوگیا کہ الیکشن کمیشن پنجرہ کا طوطا بن گیا ہے۔ راوت نے یہ الزام عائد کیا۔
جب شیوسینا کے بانی آنجہانی بال ٹھاکرے پارٹی امیدوار رمیش پربھو کیلئے 1987 میں ولے پارلے ضمنی انتخاب میں ہندوتوا مسئلہ پر ووٹ مانگا تھا‘ ان کے رائے دہی کے حقوق کو 6 سال تک منسوخ کردیا گیا۔ راوت نے اس بات کی نشاندہی کی۔ سینا کے ایم ایل اے سوریہ کانت مہادک‘ رماکانت میکر اور پربھو جنہوں نے ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھیں‘ انہیں نااہل قرار دے دیاگیا۔
بی جے پی الیکشن کمیشن اور دیگر دستوری اداروں کو استعمال کرتے ہوئے ہندوتوا کی لڑائی لڑرہی ہے۔ جمعرات کو ادھوٹھاکرے زیرقیادت شیوسینا(یوبی ٹی) نے الیکشن کمیشن کو تحریر کیا کہ شاہ کا رام مندر کے دورہ کا وعدہ کے بارے میں پوچھا جائے آیا انتخابی ادارہ ضابطہ اخلاق سے واقف ہے۔