سوشیل میڈیا
ٹرینڈنگ

گائے پر بھونکنے سے ناراض شدت پسند شخص نے کتے کو لاٹھی سے مار مار کر قتل کردیا

واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک کتا گائے کے قریب گیا اور بھونکنا شروع کر دیا۔ گائے کے مالک نے غصے میں آ کر لاٹھی اٹھائی اور کتے کو مسلسل مارنے لگا۔ کئی بار لاٹھی کے وار سے کتا موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔

گائے پر بھونکنے پر ڈیری مالک نے کتے کو بے دردی سے لاٹھیوں سے مار کر ہلاک کردیا، ویڈیو وائرل

متعلقہ خبریں
ہتھرس میں بھگدڑ واقعہ، چارج شیٹ داخل
بی جے پی کے جھوٹ اور اگزٹ پولس سے چوکنا رہیں، زعفرانی جماعت دھاندلیاں کرسکتی ہے: اکھلیش
بچہ کی جنس کا پتا چلانے بیوی کا پیٹ چیرنے والے شخص کو سخت سزا
فیروزآباد کا نام چندرا نگر رکھنے کی تجویز کو منظوری
نوجوان کی خودکشی، تبدیلی مذہب کیلئے دباؤڈالنے کا الزام

مرادآباد: اتر پردیش کے شہر مراد آباد میں حیوانیت کا ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک ڈیری مالک نے گائے پر بھونکنے کی وجہ سے ایک آوارہ کتے کو بے رحمی سے لاٹھیوں سے مار کر ہلاک کردیا۔

اس افسوسناک واقعہ کی ویڈیو ایک شخص نے بنا کر سوشل میڈیا پر ڈال دی، جس کے بعد یہ ویڈیو وائرل ہو گئی۔ ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک بزرگ شخص لاٹھی کے ساتھ کتے کو مسلسل مار رہا ہے جبکہ بے چارہ کتا بے بسی کے عالم میں سڑک پر پڑا ہوا ہے۔

رپورٹس کے مطابق، ویڈیو میں نظر آنے والا بزرگ شخص مراد آباد کا ایک ڈیری مالک ہے، جس نے کتے کو عوام کے سامنے پیٹنا شروع کیا لیکن وہاں موجود کسی شخص نے کتے کو بچانے کی کوشش نہیں کی۔ موقع پر موجود لوگوں نے اس خوفناک واقعہ کی ویڈیو بنائی اور سوشل میڈیا پر شیئر کر دی، جس پر لوگوں نے شدید ردعمل دیا۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بزرگ شخص کتے کو بار بار لاٹھیوں سے مار رہا ہے جس کی وجہ سے کتے کو شدید چوٹیں آئیں اور وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔ وہاں موجود لوگوں نے اس شخص سے سوال کیا کہ وہ کتے کو اتنی بے دردی سے کیوں مار رہا ہے؟ جس پر اس شخص نے مبینہ طور پر جواب دیا کہ کتے نے اسے نقصان پہنچایا، اسی لیے وہ اسے مار رہا ہے۔

ایسے واقعات جانوروں کے ساتھ غیر انسانی سلوک اور ان کے حقوق کی پامالی کو ظاہر کرتے ہیں۔ عوامی سطح پر اس واقعے کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔

جانوروں کے تحفظ کے لیے قوانین موجود ہیں، لیکن ان پر سختی سے عمل درآمد کی ضرورت ہے تاکہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں اور معاشرے میں انسانیت اور ہمدردی کا درس دیا جا سکے۔

a3w
a3w