یوروپ

آکسفورڈ یونیورسٹی کے سابق مسلم پروفیسر عصمت ریزی کے الزامات سے بری

سوئز عدالت نے پروفیسر طارق رمضان کو عدم ثبوت کی بنا پر ریپ کے الزامات سے بری کردیا جبکہ ساتھ ہی جھوٹے الزامات لگانے اور ڈیمیجز کی مد میں انہیں 1 لاکھ 67 ہزار ڈالرز جرمانہ ادا کیے جانے کا بھی حکم دیا۔

لندن: سوئٹزرلینڈ کی عدالت نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے سابق مسلمان پروفیسر طارق رمضان کو آبروریزی کے مقدمے میں باعزت بری کردیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی خبر کے مطابق سوئز عدالت نے پروفیسر طارق رمضان کو عدم ثبوت کی بنا پر ریپ کے الزامات سے بری کردیا جبکہ ساتھ ہی جھوٹے الزامات لگانے اور ڈیمیجز کی مد میں انہیں 1 لاکھ 67 ہزار ڈالرز جرمانہ ادا کیے جانے کا بھی حکم دیا۔

متعلقہ خبریں
اداکارہ کنگنارناوت بمبئی ہائیکورٹ سے رجوع
راہول گاندھی ہتک عزت کیس: عبوری راحت میں توسیع
ہتک عزت کیس میں ٹالی ووڈ اداکار جوڑے کو سزا

57 سالہ خاتون درخواست گزار نے پروفیسر طارق رمضان پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے 2008 میں جنیوا کے ایک ہوٹل میں انہیں آبروریزی کا نشانہ بنایا تھا۔ درخواست گزار کے وکیل نے فیصلے کے خلاف اپیل کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار کو متعدد مرتبہ جنسی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

یاد رہے کہ پروفیسر طارق رمضان کو ’می ٹو مہم‘ کے ذریعے کچھ خواتین کی جانب سے الزامات عائد کرنے کے بعد2018 میں گرفتار کیا گیا تھا جبکہ دس ماہ بعد انہیں الزامات میں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔