Afghan citizens، امریکہ میں مقیم ہزاروں افغان شہریوں کی خصوصی حیثیت ختم کر دی گئی
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کی ترجمان نے اس فیصلے کی تصدیق کی جس سے تقریباً 14,600 افغان اور 7,900 کیمرون شہری متاثر ہوں گے۔

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے قانونی طور پر مقیم ہزاروں افغان اور کیمرون شہریوں کی خصوصی حیثیت ختم کر دی۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کی ترجمان نے اس فیصلے کی تصدیق کی جس سے تقریباً 14,600 افغان اور 7,900 کیمرون شہری متاثر ہوں گے۔
یہ شہری امریکہ میں ’عارضی تحفظ حیثیت‘ (ٹی پی ایس) کے تحت مقیم ہیں۔ امریکی میں ان غیر ملکیوں کو ٹی پی ایس دی جاتی ہے جو پہلے سے مختصر مدت کیلیے امریکہ میں مقیم ہیں اور ان کیلیے تنازعات، قدرتی آفات یا دیگر حالات کی وجہ سے اپنے ملک جانا غیر محفوظ ہو سکتا ہے۔
لیکن ٹرمپ انتظامیہ جنوری 2025 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے امیگریشن کے خلاف کریک ڈاؤن کے تحت غیر ملکی شہریوں کیلیے خصوصی تحفظ حیثیت ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ہوم لینڈ سکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم اپنے ایک بیان میں کہا کہ افغانستان اور کیمرون کے حالات اب ٹی پی ایس کے معیار پر پورا نہیں اترتے۔
یاد رہے کہ افغانستان میں 2021 میں امریکی اور مغربی افواج کے انخلاء کے بعد سے طالبان حکومت کر رہے ہیں۔
پناہ گزینوں کے گروپس نے ٹرمپ انتظامیہ کے مذکورہ فیصلے کی مذمت کی۔ عالمی پناہ گزین تنظیم کے صدر کرش اومارا وگناراجہ نے افغانوں کیلیے ٹی پی ایس کی منسوخی کو غداری قرار دیا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ افغان شہری اپنے ملک واپس گئے تو انہیں ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، افغانستان آج بھی طالبان کی حکمرانی، معاشی تباہی اور انسانی تباہی سے دوچار ہے، وہاں کچھ بھی نہیں بدلا۔