حیدرآباد

موسلا دھار بارش سے شہر کی حالت ابتر، مزید 4 دنوں تک بارش کا امکان

محکمہ موسمیات نے جی ایچ ایم سی حدود میں اگلے تین دنوں کے لیے یلو الرٹ جاری کیا ہے۔ اس دوران کئی علاقوں میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

حیدرآباد: جمعرات کی دوپہر سے شہر میں موسلا دھار بارش کے باعث زندگی مفلوج ہو گئی۔ ٹی جی ڈی پی ایس کے مطابق، شام 7 بجے تک ہمایوں نگر اور جی ایچ ایم سی ہیڈکوارٹرز کے علاقوں میں 9.6 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ حالانکہ دَروَنِی (ٹراف) کمزور پڑ گئی ہے، مگر سطحی چکر (سرکولیشن) بدستور سرگرم ہے، جس کے باعث آئندہ تین دنوں تک شہر کے مختلف علاقوں میں ہلکی سے درمیانی اور بعض مقامات پر بھاری بارش کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں
حسین ساگر کے دو گیٹوں سے پانی کا اخراج
وقت سب سے قیمتی سرمایہ ہے، اسے اطاعتِ الٰہی میں لگائیں: مفتی صابر پاشاہ قادری
جب تک ہندوستان باقی ہے، اردو زبان آب و تاب کے ساتھ باقی رہے گی: اسمٰعیل الرب انصاری
اتحاد و تقویٰ امت مسلمہ کی نجات کا ضامن ہے: مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری
حیدرآباد میں دل دہلا دینے والا واقعہ: چھ ماہ بعد کنویں سے خاتون کی لاش برآمد

محکمہ موسمیات نے جی ایچ ایم سی حدود میں اگلے تین دنوں کے لیے یلو الرٹ جاری کیا ہے۔ اس دوران کئی علاقوں میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

بارش سے پیدا شدہ مسائل جمعرات کو ہونے والی بارش نے شہر کی گلیوں اور سڑکوں کو تالاب میں بدل دیا۔ کئی جگہوں پر درخت جڑ سے اکھڑ گئے اور برقی تاروں پر گرنے سے بجلی کی سربراہی متاثر ہوئی۔ متعدد علاقوں میں گھنٹوں تک ٹریفک جام رہا۔

سکریٹریٹ، راج بھون، اور سوماجی گوڑا مرکیور ہوٹل کے قریب زیرزمین واٹر سمپ (ڈرینج گڑھے) ناکام ثابت ہوئے۔ پانی کی نکاسی نہ ہونے کے سبب ان علاقوں میں شدید ٹریفک جام کی صورتحال رہی۔

جی ایچ ایم سی نے 100 کروڑ روپے کی لاگت سے 50 واٹر ہولڈنگ اسٹرکچرز کی تعمیر کا منصوبہ بنایا، جن میں سے 14 پر کام شروع ہوا، اور صرف تین مکمل ہوئے۔ تاہم، بارش نے واضح کر دیا کہ یہ اقدامات ناکافی ہیں۔

عام طور پر مصروف رہنے والے امیرپیٹ، لکڑی کا پل، پنجہ گٹہ، پرکاش نگر، رانی گنج، بشیر باغ چوراہا اور سی سی ایس (پبلک گارڈن) کے سامنے بھی پانی جمع ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

بارش کے دوران جی ایچ ایم سی، ٹریفک پولیس اور دیگر ہنگامی عملے کی عدم موجودگی پر شہریوں نے برہمی کا اظہار کیا۔

واٹر بورڈ کے ایم ڈی اشوک ریڈی نے تمام افسران کو ہدایت دی کہ میدانی سطح پر فوری اقدامات کریں، گہرے مین ہولز پر وارننگ بورڈ لگائیں، اور شہریوں کو مین ہول کے ڈھکن ہرگز نہ کھولنے کی تاکید کی۔ کسی بھی شکایت پر واٹر بورڈ ہیلپ لائن 155313 سے رجوع کرنے کو کہا گیا۔

28 درختوں کے گرنے سے شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی۔ کچھ مقامات پر چار گھنٹے سے زیادہ بجلی غائب رہی۔ ٹی ایس ایس پی ڈی سی ایل کے سی ایم ڈی مشرف علی فاروقی نے خود میدانی دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا۔