مہاراشٹرا

”ہاتھ پکڑ کر محبت کا اظہار کرنا چھیڑچھاڑ نہیں:“ بمبئی ہائی کورٹ

جسٹس بھارتی ڈانگرے نے کہا کہ عائد کردہ الزامات سے دیکھاجاسکتا ہے کہ بادی النظر میں کسی بھی جنسی ہراسانی کا کیس نہیں بنتا ہے کیو ں کہ استغاثہ کا کیس یہ نہیں ہے کہ ملزم نے کسی جنسی ارادے سے لڑکی کا ہاتھ پکڑا تھا۔

ممبئی:  بمبئی ہائی کورٹ نے نابالغ لڑکی کا ہاتھ پکڑ کر محبت کا اظہار کرنے والے ایک ملزم کو عبوری ضمانت دیتے ہوئے اہم تبصرہ کیا ہے۔ ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ نے کہا کہ لڑکی کاہاتھ پکڑ کر اپنی محبت کا اظہار کرنا چھیڑچھاڑ نہیں ہے۔ ملزم نے نابالغ کا ہاتھ پکڑ کر اپنی پسند ظاہر کیا تھا۔

متعلقہ خبریں
سائی بابا کی رہائی کے خلاف حکومت مہاراشٹرا کی اپیل مسترد
نابالغ لڑکی کے سامنے فحش حرکت
نابالغ لڑکی کا استحصال اور بلیک میل کرنے والا پڑوسی نوجوان گرفتار
گھر میں یسوع مسیح کی تصویر کی موجودگی، مکین کے عیسائی ہونے کا ثبوت نہیں: بمبئی ہائی کورٹ
راہول گاندھی ہتک عزت کیس: عبوری راحت میں توسیع

جسٹس بھارتی ڈانگرے نے کہا کہ عائد کردہ الزامات سے دیکھاجاسکتا ہے کہ بادی النظر میں کسی بھی جنسی ہراسانی کا کیس نہیں بنتا ہے کیو ں کہ استغاثہ کا کیس یہ نہیں ہے کہ ملزم نے کسی جنسی ارادے سے لڑکی کا ہاتھ پکڑا تھا۔

ایک لمحے کے لیے مان بھی لیا کہ ملزم نے لڑکی کے لیے اپنی پسند ظاہر کیا پھر بھی متاثرہ لڑکی کے بیان سے کوئی جنسی ارادہ کا اشارہ نہیں ملتا ہے۔ بادی النظر میں ملزم گرفتاری سے تحفظ پانے کاحقدار ہے کیوں کہ کسی بھی مقصد کے لیے حراست کی ضرورت نہیں ہے۔

 حالانکہ بمبئی ہائی کورٹ کی بنچ نے ملزم کو وارننگ دی کہ وہ دوبارہ ایسی حرکت نہ کرے۔ اگر وہ اس طرح کے کوئی واقعہ میں ملوث ہوتا ہے تو اسے حاصل تحفظ واپس لے لیا جائے گا۔

دراصل یکم نومبر 2022 کو نابالغ لڑکی کے والد نے پولیس میں شکایت درج کرائی کہ ایک آٹو ڈرائیور نے ان کی 17سالہ لڑکی کی جنسی ہراسانی کی کوشش کی۔ اس کے بعد پولیس نے ملزم کے خلاف مختلف دفعات کے تحت کیس درج کرلیا تھا۔

 شکایت کے مطابق ان کی بیٹی کالج اور ٹیوشن جانے کے لیے ملزم کے آٹو سے جاتی تھی۔ بعد میں جب اس نے آٹو سے جانا بند کردیا تو ملزم نے ان کی بیٹی کا تعاقب کرنا شروع کردیا۔