پٹنہ میں کل اپوزیشن قائدین کا اہم اجلاس
اپوزیشن جماعتوں کے سرکردہ قائدین جمعہ کے روز یہاں ایک میٹنگ میں سرجوڑ کر بیٹھیں گے تاکہ 2024کے لوک سبھا انتخابات کے لئے مخالف بی جے پی محاذ تشکیل دینے ایک روڈمیاپ تیار کیا جاسکے۔

پٹنہ: اپوزیشن جماعتوں کے سرکردہ قائدین جمعہ کے روز یہاں ایک میٹنگ میں سرجوڑ کر بیٹھیں گے تاکہ 2024کے لوک سبھا انتخابات کے لئے مخالف بی جے پی محاذ تشکیل دینے ایک روڈمیاپ تیار کیا جاسکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ لوگ قیادت کے مسئلہ پر غور کرنے سے گریز کریں گے اور ایک مشترکہ میدان پرزور دیں گے۔
صدر کانگریس ملیکارجن کھرگے‘ پارٹی قائد راہول گاندھی‘ چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی‘ دہلی میں ان کے ہم منصب اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کجریوال‘ چیف منسٹر جھارکھنڈ ہیمنت سورین‘ سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو‘ مہاراشٹرا کے سابق چیف منسٹر اُدھو ٹھاکرے اور این سی پی کے صدر شردپوار اُن قائدین میں شامل ہیں جن کی اس اجلاس میں شرکت متوقع ہے۔
چیف منسٹر بہار نتیش کمار اور ان کے نائب تیجسوی یادو یہاں اس میٹنگ کا میزبانی کررہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اس میٹنگ کو اپوزیشن اتحاد کے لئے ایک نقطہ ئ آغاز کے طورپر دیکھا جارہا ہے تاکہ نریندر مودی زیرقیادت بی جے پی کا مقابلہ کیا جاسکے۔ اسی لئے اپوزیشن اتحاد کے بنیادی خاکے اور روڈمیاپ پر غور کئے جانے کی توقع ہے۔
نشستوں کی تقسیم اور قیادت کے متنازعہ مسائل سے فی الحال گریز کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ محض ابتدا ہے۔ ذہنی ہم خیالی ضروری ہے۔ حکمت عملی‘ قیادت کا مسئلہ اور نشستوں کی تقسیم جیسے مسائل پر اس مرحلہ پر تبادلہ خیال کا امکان نہیں۔ ایک سینئر اپوزیشن قائد نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر یہ بات بتائی۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن‘ بی جے پی کو گھیرنے کے لئے مشترکہ طورپر جو مسائل اٹھاسکتی ہے وہ ایجنڈہ میں سرفہرست رہیں گے اور اس سیاق و سباق میں منی پور کا تشدد اور مرکز کی مبینہ ناکامی پر تبادلہ خیال متوقع ہے۔ اس اجلاس پر سبھی کی نگاہیں مرکوز ہیں۔
ایک اور دلچسپ پہلو یہ ہوگا کہ اروند کجریوال قومی دارالحکومت میں انتظامی خدمات کے کنٹرول سے متعلق مرکز کے آرڈیننس پر تبادلہ خیال کے لئے زور دیں گے اور کانگریس اس پر کس طرح جواب دے گی یہ دیکھنا ہوگا۔
کانگریس نے ابھی تک اپنے منصوبوں کو کوئی انکشاف نہیں کیا ہے اور بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت کی جانب سے آرڈیننس پر پارلیمنٹ میں خط ِ اعتماد کے دوران عام آدمی پارٹی کی تائید یا مخالفت کرنے پر اپنے موقف کو مبہم رکھا ہے۔
کجریوال نے منگل کے روز اس امید کا اظہار کیا تھا کہ کانگریس 23 جون کے اجلاس میں مرکز کے آرڈیننس پر اپنا موقف واضح کرے گی۔ لوک سبھا میں کانگریس قائد ادھیر رنجن چودھری‘ بنگال کے ضلع مرشدآباد میں ایک بلاک آفس کے باہر دھرنا دے رہے ہیں اور حکمراں ترنمول کانگریس کے کارکنوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں جنہوں نے مبینہ طورپر ریاست میں پنچایت انتخابات سے قبل کانگریس کارکنوں پر حملہ کیا تھا۔
ایسے اختلافات کے درمیان یہ میٹنگ منعقد کی جارہی ہے۔ اپوزیشن کی صفوں میں اختلافات پر بی جے پی نے اس کا مضحکہ اڑایا تھا اور سوال کیا تھا کہ اس کا وزارت ِ عظمیٰ کا چہرہ کون ہوگا؟۔