ایک شخص کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ کھوجانے کا اشتہار، انٹرنیٹ پر طوفان برپا
شیئر کیے جانے کے بعد سے، اشتہار کی تصویر نے انٹرنیٹ پر دھوم مچا دی ہے۔ لوگ حیران تھے کہ کیا وہ شخص آسمان سے مدد مانگ رہا ہے۔ کچھ صارفین نے مذاق میں یہ بھی پوچھا کہ گمشدہ چیز ملنے کے بعد اسے کہاں پہنچانا چاہئے۔
انٹرنیٹ کی دنیا لامتناہی عجیب و غریب مواد سے بھری ہوئی ہے۔
کھانا پکانے کے اختراعی طریقے ہوں، جانوروں کی دلکش ویڈیوز ہوں یا شادی کے غیر معمولی دعوت نامے، وہ ہمیں سارا دن اپنی اسکرینوں سے جکڑے رکھتے ہیں۔
اب، ایک شخص کا اپنے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے بارے میں اخباری اشتہار نے انٹرنیٹ پر طوفان برپا کردیا ہے۔
انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) افسر روپن شرما نے ٹویٹر پر اتوار کے دن اخبار میں شائع ایک اشتہار کی تصویر شیئر کی، جس میں ایک شخص نے دعویٰ کیا کہ اس نے اپنا ڈیتھ سرٹیفکیٹ کھو دیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ ایک ایسا دستاویز ہے جو صرف اس وقت بنتا ہے جب کوئی شخص مر جاتا ہے۔
اشتہار میں لکھا تھا، ’’میں نے لمڈنگ بازار (آسام میں) مورخہ 07/09/22 کو اپنا موت کا سرٹیفکیٹ کھو دیا ہے۔‘‘ اس اشتہار میں گمشدہ سرٹیفکیٹ کا رجسٹریشن اور سیریل نمبر بھی درج تھا۔
شیئر کیے جانے کے بعد سے، اشتہار کی تصویر نے انٹرنیٹ پر دھوم مچا دی ہے۔ لوگ حیران تھے کہ کیا وہ شخص آسمان سے مدد مانگ رہا ہے۔ کچھ صارفین نے مذاق میں یہ بھی پوچھا کہ گمشدہ چیز ملنے کے بعد اسے کہاں پہنچانا چاہئے۔
ایک ٹویٹر صارف نے لکھا ’’اگر مل جائے تو سرٹیفکیٹ کہاں پہنچانا ہے، جنت یا جہنم؟‘‘
ایک صارف نے لکھا: یہ اشتہار بھوت کا ہے۔
ایک تیسرے نے کہا، ’’کسی کا اپنا ڈیتھ سرٹیفکیٹ گم ہو گیا ہے۔ اگر کسی کو مل جائے تو براہ کرم اس کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ اسے واپس کر دیں۔ براہ کرم اسے فوری طور پر سمجھیں، ورنہ بھوت ناراض ہو جائے گا۔‘‘ چوتھے نے کہا، ’’پہلی بار کسی نے اپنی موت کا سرٹیفکیٹ کھو دیا ہے۔‘‘