شمالی بھارت

ہولی منانے پر تنازعہ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں کشیدگی

طلبا قائدین نے دیگر طلبا سے کہا کہ وہ جماعتوں میں شرکت نہ کریں کیونکہ ان کے بقول ہولی تقاریب پر 2 گروپس میں جھڑپ کے سلسلہ میں حکام نے ”یکطرفہ کارروائی“ کی ہے۔

علی گڑھ (یوپی): کیمپس میں ہولی منانے پر تنازعہ پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی(اے ایم یو) کے بعض طلبا نے جمعہ کے دن جماعتوں کا بائیکاٹ کیا۔

متعلقہ خبریں
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی موقف پر سپریم کورٹ کا فیصلہ محفوظ
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی 300 طالبات، سمیت غذا سے متاثر
ہولی سے قبل علی گڑھ کی 2مساجد کو ڈھک دیاگیا
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اسٹوڈنٹ لیڈر کی گرفتاری کے خلاف طلبہ کا احتجاج
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا طالب علم گرفتار

طلبا قائدین نے دیگر طلبا سے کہا کہ وہ جماعتوں میں شرکت نہ کریں کیونکہ ان کے بقول ہولی تقاریب پر 2 گروپس میں جھڑپ کے سلسلہ میں حکام نے ”یکطرفہ کارروائی“ کی ہے۔

یونیورسٹی کے ایک سینئر عہدیدار کے بموجب جمعہ کی صبح کلاسس کے آغاز کے تھوڑی دیر بعد طلبا کا ایک گروپ بعض فیکلٹیز میں پہنچا اور طلبا کو کلاسس اٹنڈ نہ کرنے کی ترغیب دینے میں کامیاب رہا۔

گروپ نے اسے غیرمعینہ مدتی بائیکاٹ کا نام دیا ہے۔ اے ایم یو کے ترجمان عمر پیرزادہ نے پی ٹی آئی سے کہا کہ بعض گمراہ کن عناصر ”غلط بیانیہ“ عام کررہے ہیں۔

اے ایم یو حکام نے جمعرات کے دن کیمپس میں ہولی منانے سے روکا۔ انہوں نے کہا کہ اے ایم یو کو ہمیشہ ناز رہا ہے کہ وہ گنگاجمنی تہذیب کا گہوارہ رہی ہے۔ ہولی منانا اس کلچر کا لازمی حصہ ہے۔

پیرزادہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یہ تہوار کوئی نئی نظیر قائم کئے بغیر منایا جائے تاکہ دیگر طبقات کے جذبات و احساسات کو ٹھیس نہ پہنچے۔

خصوصی ہولی ملن کی اجازت مانگنے والے ادت پرتاپ سنگھ نے کہا کہ جمعرات کی رات بعض کٹر عناصر اس سے الجھ پڑے۔ اس نے کہا کہ اسے اس لئے نشانہ بنایا گیا کہ وہ اپنا تہوار منانے اپنا جمہوری حق استعمال کررہا ہے۔