ہولی منانے پر تنازعہ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں کشیدگی
طلبا قائدین نے دیگر طلبا سے کہا کہ وہ جماعتوں میں شرکت نہ کریں کیونکہ ان کے بقول ہولی تقاریب پر 2 گروپس میں جھڑپ کے سلسلہ میں حکام نے ”یکطرفہ کارروائی“ کی ہے۔

علی گڑھ (یوپی): کیمپس میں ہولی منانے پر تنازعہ پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی(اے ایم یو) کے بعض طلبا نے جمعہ کے دن جماعتوں کا بائیکاٹ کیا۔
طلبا قائدین نے دیگر طلبا سے کہا کہ وہ جماعتوں میں شرکت نہ کریں کیونکہ ان کے بقول ہولی تقاریب پر 2 گروپس میں جھڑپ کے سلسلہ میں حکام نے ”یکطرفہ کارروائی“ کی ہے۔
یونیورسٹی کے ایک سینئر عہدیدار کے بموجب جمعہ کی صبح کلاسس کے آغاز کے تھوڑی دیر بعد طلبا کا ایک گروپ بعض فیکلٹیز میں پہنچا اور طلبا کو کلاسس اٹنڈ نہ کرنے کی ترغیب دینے میں کامیاب رہا۔
گروپ نے اسے غیرمعینہ مدتی بائیکاٹ کا نام دیا ہے۔ اے ایم یو کے ترجمان عمر پیرزادہ نے پی ٹی آئی سے کہا کہ بعض گمراہ کن عناصر ”غلط بیانیہ“ عام کررہے ہیں۔
اے ایم یو حکام نے جمعرات کے دن کیمپس میں ہولی منانے سے روکا۔ انہوں نے کہا کہ اے ایم یو کو ہمیشہ ناز رہا ہے کہ وہ گنگاجمنی تہذیب کا گہوارہ رہی ہے۔ ہولی منانا اس کلچر کا لازمی حصہ ہے۔
پیرزادہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یہ تہوار کوئی نئی نظیر قائم کئے بغیر منایا جائے تاکہ دیگر طبقات کے جذبات و احساسات کو ٹھیس نہ پہنچے۔
خصوصی ہولی ملن کی اجازت مانگنے والے ادت پرتاپ سنگھ نے کہا کہ جمعرات کی رات بعض کٹر عناصر اس سے الجھ پڑے۔ اس نے کہا کہ اسے اس لئے نشانہ بنایا گیا کہ وہ اپنا تہوار منانے اپنا جمہوری حق استعمال کررہا ہے۔