شمالی بھارت

ہریانہ میں 2 انسانوں کو ہی نہیں ،بلکہ آئین ہند کو جلایا گیا : آصف صدیقی

صدیقی نے کہا کہ ہندوستان کے شہری امن پسند اور ایک دوسرے کا احترام کرنے والے ہیں ،مگر کچھ مٹھی بھر فرقہ پرست طاقتوں کے شرپسندوں کو یہ گنگا جمنی تہذیب پسند نہیں ہے ،جس کو درہم برہم کرنے کے لئے وہ کوشاں رہتے ہیں ۔

پرتاپ گڑھ: سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر آصف صدیقی نے ہریانہ میں دو مسلم نوجوانوں کو زندہ جلاکر ہلاک کرنے کے وقوعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دو انسانوں کو ہی نہیں جلاکر ہلاک کیا گیا ، بلکہ آئین ہند کو جلاکر اس کے تقدس کو پامال کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
بی جے پی میں دستور بدلنے کی ہمت نہیں: ر اہول گاندھی
ایس پی قائد اعظم خان اور ان کے فرزند اقدام قتل کیس میں بری
سپریم کورٹ جانے سے نہ گھبرائیں: چندر چوڑ
پرویز مشرف مرحوم کی اپیل پر جمعہ کو سماعت
گھر میں یسوع مسیح کی تصویر کی موجودگی، مکین کے عیسائی ہونے کا ثبوت نہیں: بمبئی ہائی کورٹ

جس میں بلا تفریق سبھی مذاہب کو آزادی کے ساتھ زندگی گزارنے کا حق دیا گیا ہے ،مگر کچھ فرقہ پرست طاقتیں ملک کے آئین و جمہوریت کے برعکس اپنی مرضی سے اس ملک کو چلانا چاہتی ہیں ،اور ایک خصوصی طبقے کا انہیں سکون سے رہنا پسند نہیں۔

جس کے سبب یہ شرپسند عناصر ملک کی محبت کی فضا کو پراگندہ کرنے کے لئے وقت وقت پر کبھی جے شری رام تو کبھی گائے کے نام پر انسانوں کا قتل کر انسانیت کو مجروح کرنے کا کام کر رہے ہیں ۔انہوں نے دو مسلم نوجوانوں کے جلانے کے دلسوز واقعہ پر اپنے ردعمل میں مذکورہ خیالات کا اظہار کیا ۔

صدیقی نے کہا کہ ہندوستان کے شہری امن پسند اور ایک دوسرے کا احترام کرنے والے ہیں ،مگر کچھ مٹھی بھر فرقہ پرست طاقتوں کے شرپسندوں کو یہ گنگا جمنی تہذیب پسند نہیں ہے ،جس کو درہم برہم کرنے کے لئے وہ کوشاں رہتے ہیں ۔

 پولیس انتظامیہ بھی ان شرپسندوں کے خلاف کوئی موثر کارروائی نہیں کرتی ،بلکہ ضابطہ کی تکمیل کے لئے ایسے مقدمات درج کرنے کے دوران اس میں ایسا جھول رکھا جاتا ہے ،تاکہ ملزمان کو عدالت سے راحت مل سکے ۔

خصوصی طبقے کے خلاف شرانگیز بیان بازیاں عام بات ہے ،جس پر قانونی طور پر کارروائی نہیں کی جاتی ،جس سے شرپسندوں کے حوصلے بلند ہیں ،اور وہ بے خوف قتل و غارت کا انجام دے رہے ہیں ،حکومت بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دونوں بے قصور نوجوانوں کا راجستھان سے اغوا کر ہریانہ لاکر زندہ جلا دیا گیا،اور پولیس سوتی رہی ،پولیس کا کردار مشتبہ ہے ۔حکومت ملزمان کے خلاف کارروائی کے برعکس اس کو ووٹوں کے نظریہ سے تول رہی ہے ۔

آصف صدیقی نے کہا کہ شرپسندوں کے ذریعہ تشدد کی کارروائی سے ملک کی شبیہ بیرونی ملکوں میں خراب ہو رہی ،جس کی فکر حکومت کو نہیں بلکہ وہ وقوعہ کو ہندو مسلمان کے چشمہ سے دیکھنے میں مصروف ہے ۔

بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد جس طرح سے ہجومی تشدد میں اضافہ ہوا ہے ،اور کسی پر بھی گئو کشی و مویشی چوری کا الزام عائد کر اس کو موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے ۔شرپسند بے خوف آئین و قانون کی دھجیاں اڑا رہے ہیں ،مگر ان پر قدغن لگانے والا کوئی نہیں ہے ،اگر اس کو روکا نہ گیا تو اس کے نتائج بہتر نہیں ہوں گے۔یہ ملک کے لئے بڑے شرم کی بات ہے ۔

a3w
a3w