سوشیل میڈیاقومی

دوستوں نے بے شرمی کی انتہا کر دی، جنس بدل کر رچائی شادی (ویڈیو)

محبت کی راہ کبھی آسان نہیں ہوتی، لیکن جب جذبات سچے ہوں تو ہر رکاوٹ کو پار کیا جاسکتا ہے۔ اتر پردیش کے ضلع کشی نگر کے سیتل پور گاؤں سے ایک غیر معمولی محبت کی کہانی سامنے آئی ہے، جس نے سماج کے رائج تصورات کو چیلنج کر دیا ہے۔

کشی نگر (اتر پردیش): محبت کی راہ کبھی آسان نہیں ہوتی، لیکن جب جذبات سچے ہوں تو ہر رکاوٹ کو پار کیا جاسکتا ہے۔ اتر پردیش کے ضلع کشی نگر کے سیتل پور گاؤں سے ایک غیر معمولی محبت کی کہانی سامنے آئی ہے، جس نے سماج کے رائج تصورات کو چیلنج کر دیا ہے۔

یہ کہانی ہے سونو اور پریم کی، جو طویل عرصے سے ایک دوسرے کے ساتھ رشتے میں تھے۔ هندوستان میں ہم جنس شادی کو قانونی منظوری نہ ہونے کے باوجود، دونوں نے اپنے رشتے کو ایک نئی پہچان دینے کا فیصلہ کیا۔ سونو نے اپنے محبوب کے ساتھ شادی کے لیے جنس تبدیل کروا کر خود کو عورت میں تبدیل کیا اور نیا نام سونیا رکھا۔

روایتی انداز میں مندر میں شادی

محبت کی اس نئی پہچان کو مکمل کرنے کے لیے سونیا اور پریم نے کشی نگر کے ایک شیو مندر میں ہندو رسم و رواج کے مطابق شادی کی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سونیا سرخ لباس میں گھٹنوں کے بل بیٹھی ہیں جبکہ پریم ان کے مانگ میں سندور بھر رہا ہے۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر @statemirrornews کے ذریعے شیئر کیا گیا۔

سماجی مخالفت اور مشکلات

اگرچہ ان کی شادی نے بہت سوں کو متاثر کیا، لیکن گاؤں کے لوگوں کے درمیان اس پر کافی اختلاف پیدا ہوا۔ روایتی سوچ رکھنے والے افراد نے اس رشتے کو قبول نہیں کیا، جس کے نتیجے میں سونیا اور پریم کو شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ اطلاعات کے مطابق یہ جوڑا اب گاؤں چھوڑ کر کسی محفوظ مقام کی تلاش میں ہے تاکہ اپنی زندگی پرسکون انداز میں گزار سکیں۔