کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کے بہانہ، 1.60 کروڑ روپئے کا دھوکہ
پولیس کے مطابق، متاثرہ شخص نے ان پر یقین کرتے ہوئے ابتدائی طور پر 10,000 سے 20,000 تک کی رقم ای والٹس کے ذریعہ بھیجی۔جلد ہی انہیں دکھایا گیا کہ ان کی سرمایہ کاری دوگنی ہو گئی ہے۔

حیدرآباد: شہرحیدرآباد کے میاں پور سے تعلق رکھنے والے ایک 47 سالہ نجی ملازم نے سائبرآباد سائبر کرائم پولیس سے شکایت درج کرائی ہے کہ انہیں کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کے بہانے 1.60 کروڑ روپے کا دھوکہ دیا گیا۔
متاثرہ شخص کے مطابق، ان کا موبائل نمبر حال ہی میں نامعلوم افراد کی جانب سے ایک ٹیلیگرام گروپ میں شامل کیا گیا جہاں ایک خاتون نے ان سے رابطہ کیا اور بٹ کوائنس میں سرمایہ کاری کے بدلے بھاری منافع کا لالچ دیا۔
پولیس کے مطابق، متاثرہ شخص نے ان پر یقین کرتے ہوئے ابتدائی طور پر 10,000 سے 20,000 تک کی رقم ای والٹس کے ذریعہ بھیجی۔جلد ہی انہیں دکھایا گیا کہ ان کی سرمایہ کاری دوگنی ہو گئی ہے۔
اس کے بعد ان سے کہا گیا کہ وہ 5 لاکھ ادا کر کے رکنیت حاصل کریں تاکہ زیادہ رقم کی سرمایہ کاری سے مزید منافع حاصل کیا جا سکے۔ علاوہ ازیں، منافع پر 20 فیصد کمیشن کی ادائیگی کا بھی تقاضہ کیا گیا۔
اسی طرح متاثرہ شخص نے جملہ 1.02 کروڑ ان افراد کے بینک اکاؤنٹس میں منتقل کئے۔ چند روز قبل جب انہوں نے معاہدہ ختم کرنا چاہا تو ان سے مزید 30 لاکھ کمیشن کی مد میں مانگے گئے، جو انہوں نے ادا کر دیئے۔ مختلف بہانوں جیسے کہ اخراجات وغیرہ کے تحت جملہ رقم 1.60 کروڑ تک جا پہنچی۔
بعد ازاں جب انہوں نے اپنی رقم اور منافع کی واپسی چاہی، تو ان افراد نے ان سے رابطہ منقطع کر لیا اور انہیں بلاک کر دیا۔شکایت کی بنیاد پر سائبر کرائم پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ سائبر دھوکہ بازوں کی تلاش جاری ہے۔