بچوں کے اغوا اور انسانی اسمگلنگ واقعات، عرضی پر ہائی کورٹ میں سماعت
تلنگانہ اسٹیٹ ہائی کورٹ میں آج بچوں کے اغوا اور انسانوں کی اسمگلنگ کے واقعات پر ایک عرضی پر سماعت عمل میں آئی۔

حیدرآباد: تلنگانہ اسٹیٹ ہائی کورٹ میں آج بچوں کے اغوا اور انسانوں کی اسمگلنگ کے واقعات پر ایک عرضی پر سماعت عمل میں آئی۔
سماعت کے دوران ریاست میں چائلڈ ہومس کی قابل رحم حالات پر بھی غور کیا گیا اور رپورٹ داخل کی گئی۔ نیائے سیوا ادھیکار سنستھا نے عدالت کو بتایا کہ ریاست میں تمام چائلڈ ہومس رضاکارانہ، غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے چلائے جارہے ہیں۔ سرکاری طور پر ایک بھی چائلڈ ہوم نہیں ہے۔
عدالت نے کہا کہ انسانوں کی اسمگلنگ سب بڑا گناہ ہے۔ بین الاقوامی سطح پر ڈرگس، جنگلی جانوروں اور انسانوں کی سب سے زیادہ اسمگلنگ کی جاتی ہے۔
ہائی کورٹ نے کہا کہ ریاست میں انسانوں کی اسمگلنگ کے واقعات کے سدباب، کیلئے خصوصی محکمہ قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ جہاں انسانوں کی اسمگلنگ کے واقعات کو روکنے، متاثرین کو بچانے، باز آباد کاری کرنے، سماج میں انہیں دوبارہ قابل احترام زندگی بسر کرنے کیلئے ان کی رہنمائی کے کام کیا جاناضروری ہے۔
اس کے علاوہ حکومت کو مشورہ دیا گیا کہ اس حساس مسئلہ پر تحقیقات کرنے اور محکمہ قانون سے وابسہ عہدیداروں میں شعور بیدار کرانے کے اقدامات کریں۔ ہائی کورٹ نے عرضی پر مزید سماعت کرتے ہوئے مناسب احکامات جاری کرنے کا تیقن دیتے ہوئے آئندہ سماعت20/ اگست تک ملتوی کردی گئی۔