حیدرآباد

حیدرآباد: یوسف گڈا میں ایس آر آٹوموبائل کی دکان میں آتشزدگی، لاکھوں روپے کا نقصان

اس واقعے نے حیدرآباد میں تجارتی علاقوں میں فائر سیفٹی کے اقدامات کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔

حیدرآباد: بدھ کی رات یوسف گڈا مین روڈ پر واقع ایک آٹوموبائل شاپ ایس آر آٹوموبائل میں اچانک آگ بھڑک اُٹھی، جس سے دکان میں لاکھوں روپے کا مال جل کر خاکستر ہوگیا۔ آگ پر قابو پانے میں تقریباً دو گھنٹے لگے۔

متعلقہ خبریں
پیپر ایکسپو 2025 – ہندوستان کی پہلی قومی پیپر نمائش، حیدرآباد میں منعقد ہوگی
مرحومین کی طرف سے قربانی جائز، ثواب کا ذریعہ ہے: مفتی صابر پاشاہ قادری
اللہ تعالیٰ کے ذکر سے دلوں کو اطمنان ملتا ہے،مولانا حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعیۃ علما تلنگانہ کا بیان
مہدی پٹنم میں اسکائی واک کے تعمیری کام تیزی سے جاری
قرآن صرف الفاظ کا ورد نہیں، روح کی غذا اور دل کی روشنی ہے: مولانا صابر پاشاہ قادری

واقعہ کی تفصیلات
آگ شب کے وقت تقریباً بارہ بجے ایس آر آٹوموبائل کی دکان میں لگی، جو ایک عمارت کی گراؤنڈ فلور پر واقع ہے۔
فائر ڈپارٹمنٹ کو فوری طور پر اطلاع دی گئی اور فائر فائٹرز موقع پر پہنچے، لیکن دکان کا شٹر توڑنے کے لیے جے سی بی کو بلانا پڑا جس سے آگ پر قابو پانے میں مشکل پیش آئی۔
آخرکار، فائر فائٹرز نے دو گھنٹے کی محنت کے بعد آگ پر قابو پایا۔

آگ لگنے کی وجہ
ابتدائی تحقیقات کے مطابق، آگ کے لگنے کی ممکنہ وجہ شارٹ سرکٹ بتائی جارہی ہے، جو اکثر پرانی برقی تاروں یا غیر معیاری وائرنگ کی وجہ سے ہوتا ہے۔

نقصان
ابتدائی رپورٹوں کے مطابق، دکان میں موجود مال کی قیمت لاکھوں روپے تک پہنچتی ہے جو جل کر تباہ ہوگیا۔ خوش قسمتی سے، اس حادثے میں کسی بھی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔

فائر سیفٹی کے مسائل
اس واقعے نے حیدرآباد میں تجارتی علاقوں میں فائر سیفٹی کے اقدامات کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔
آگ لگنے کے عام اسباب:

  • برقی شارٹ سرکٹ
  • آتش گیر مواد جیسے فیول، لائیکرینٹس اور سالوینٹس
  • فائر سیفٹی آلات کی کمی

مستقبل میں آگ سے بچاؤ کے لیے اقدامات

  • دکانوں میں برقی نظام کی باقاعدہ جانچ پڑتال
  • فائر ایکسٹنگوئشرز، اسپرنکلرز اور اسموک ڈیٹیکٹرز کی تنصیب
  • عملے کو فائر سیفٹی کی بنیادی تربیت فراہم کرنا
  • فائر سیفٹی آڈٹ کا باقاعدگی سے انعقاد

نتیجہ
ایس آر آٹوموبائل میں لگی آگ حیدرآباد میں تجارتی جگہوں پر فائر سیفٹی کے اقدامات کی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ واقعہ حکام اور دکانداروں کے لیے ایک ویک اپ کال ہے کہ مستقبل میں ایسی وارداتوں کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔