مشرق وسطیٰ

حماس کے حملہ سے ایران کا کوئی لینا دینا نہیں، تہران نے اسرائیل اور امریکی اخبار کا دعویٰ مسترد کردیا

نیویارک میں اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مشن میں اِس دعویٰ کو مسترد کردیا ہے کہ اسرائیل پر 7اکتوبر کے حماس کے حملے کا تعلق تہران سے ہے۔

تہران (آئی اے این ایس) نیویارک میں اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مشن میں اِس دعویٰ کو مسترد کردیا ہے کہ اسرائیل پر 7اکتوبر کے حماس کے حملے کا تعلق تہران سے ہے۔

متعلقہ خبریں
اسرائیل، دل آزار گانوں کے مقابلے کے اندراجات پر نظرِ ثانی کرے گا
ڈاکٹر مہدی کا محکمہ ثقافتی ورثہ و آثار قدیمہ تلنگانہ کا دورہ، مخطوطات کے تحفظ کے لیے ایران سے ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان آج سے پہلا ٹسٹ
ایران میں زہریلی شراب پینے سے مہلوکین کی تعداد 26ہوگئی

سرکاری میڈیا نے یہ اطلاع دی۔ ایرانی مشن نے اخبار دی نیویارک ٹائمز اور ڈی وال اسٹریٹ جرنل میں اسرائیل کے دعوے کے بارے میں پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایران کا اِس سے کوئی لینا دینا نہیں۔

اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کی خفیہ میٹنگس کے ایسے کاغذات اس کے ہاتھ لگے ہیں، جن سے اشارہ ملتا ہے کہ تہران کو 7اکتوبر کے حماس کے حملہ کے منصوبہ کی جانکاری تھی۔

ارنا نے یہ اطلاع دی۔ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں مقیم حماس کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ انہیں آپریشن کی کوئی جانکاری نہیں، جس کی منصوبہ بندی کے لئے غزہ میں حماس کا فوجی شعبہ پوری طرح ذمہ دار ہے۔ اس آپریشن کو ایران سے یا حزب اللہ سے جزوی طور پر یا پوری طرح جوڑنا غلط ہے۔

اسرائیل من گھڑت کاغذات کی بنیاد پر یہ دعویٰ کررہا ہے۔ دی نیویارک ٹائمز نے ہفتہ کے دن خبر دی تھی کہ اسرائیلی فوج نے حماس کی خفیہ میٹنگس کی تفصیلات ضبط کی ہیں، جو امریکی اخبار کے پاس موجود ہیں۔ ان کاغذات میں 7 اکتوبر کے حملہ کی منصوبہ بندی تفصیلی ریکارڈ موجود ہے۔

7اکتوبر 2023ء کو حماس نے جنوبی اسرائیل پر غیرمعمولی حملہ کیا تھا۔ تقریباً1200 افراد ہلاک ہوئے تھے اور اس نے تقریباً250 افراد کو یرغمالی بنالیا تھا۔ اس کے بعد سے اسرائیلی فوج نے غزہ میں بڑے پیمانے پر جنگ چھیڑ رکھی ہے۔

ایران فلسطینی مزاحمتی گروپس بشمول حماس کی تائید کرتا ہے، لیکن ایرانی عہدیداروں کا بار بار یہی کہنا ہے کہ ایران کو اسرائیل پر حملہ کی پہلے سے کوئی جانکاری نہیں تھی اور اس حملہ میں اس کا کوئی رول نہیں۔