کنٹراکٹ جونیر لکچررس تنخواہوں سے محروم، کے سی آر کا غیر ہمدردانہ رویہ: ریونت ریڈی
کئی مہینوں سے تنخواہوں کی عدم اجرائی سے افراد خاندان کی دیکھ بھال مشکل ہوجارہی ہے۔ بی آر ایس حکومت میں کسی کو کچھ نہیں معلوم کے تنخواہ کب جاری ہوگی۔

حیدرآباد: صدر ٹی پی سی سی اے ریونت ریڈی نے حکومت سے کنٹراکٹ جونیر لکچررس کی تنخواہیں جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس ضمن میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے نام تحریر کردہ مکتوب میں انہوں نے کہا کہ تحریک تلنگانہ کے دوران کنٹراکٹ ملازمین، جونیر کلچررس نے اہم کردار ادا کیاتھا۔
تحریک کے دوارن آپ نے ہی کہا تھا کہ تشکیل تلنگانہ کے بعد کنٹراکٹ اور آوٹ سورسنگ ملازمت باقی نہیں رہے گی۔ مگر آپ نے ہی اس بات کو بھلا دیا۔ تشکیل تلنگانہ کے بعد بھی کنٹراکٹ جونیر لکچررس کے مسائل حل نہیں ہوئے انہیں باقاعدہ نہیں بنایا گیا۔
اب حالات اس قدر خراب ہوگئے ہیں کہ لکچررس کو اپنی تنخواہوں کی اجرائی کیلئے احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑرہا ہے۔ مئی کے مہینہ میں جن لکچررس کی خدمات کو باقاعدہ کیا گیا تھا انہیں اپریل کی تنخواہ ابھی تک جاری نہیں کی گئی۔
چند اضلاع میں ڈگری کنٹراکٹ لکچررس کی تنخواہیں بھی زیر التواء ہیں۔ اگر چہ لکچررس اپنی ڈیوٹیز ایمانداری سے انجام دے رہے ہیں۔ مگر تنخواہوں کی اجرائی وقت پر نہیں کی جارہی ہے۔
کئی مہینوں سے تنخواہوں کی عدم اجرائی سے افراد خاندان کی دیکھ بھال مشکل ہوجارہی ہے۔ بی آر ایس حکومت میں کسی کو کچھ نہیں معلوم کے تنخواہ کب جاری ہوگی۔
کنٹراکٹ لکچررس سوچنے پر مجبور ہیں کہ کیا یہی فرینڈلی حکومت ہے؟ ریونت ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر بار بار تلنگانہ کو دولت مند ریاست بتاتے ہیں مگر یہ بات ناقابل فہم ہے کہ دولت مندریاست میں کنٹراکٹ لکچررس کی تنخواہیں کیوں بروقت جاری نہیں کی جاتی؟۔
انہوں نے حکومت سے کنٹراکٹ جونیر لکچررس کیلئے بروقت تنخواہ جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو ہم جونیر لکچررس کے ساتھ بڑے پیمانے پر احتجاج منظم کرنے کے لئے مجبو ر ہوجائیں گے۔