گائے ذبح کرنے کاالزام، ٹرک کو آگ لگادی گئی (ویڈیو)
اتر پردیش کے غازی آباد میں بھوجپور پولیس اسٹیشن علاقہ میں منگل کی رات دیر گئے ایک پریشان کن واقعہ رونما ہوا جہاں ہندو گروپس نے ایک مسلم ٹرک ڈرائیور اور اس کے کلینر کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان پر ذبح کی گئی گائے کی باقیات لے جانے کاالزام عائد کیا۔

غازی آباد (منصف نیوزڈیسک) اتر پردیش کے غازی آباد میں بھوجپور پولیس اسٹیشن علاقہ میں منگل کی رات دیر گئے ایک پریشان کن واقعہ رونما ہوا جہاں ہندو گروپس نے ایک مسلم ٹرک ڈرائیور اور اس کے کلینر کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان پر ذبح کی گئی گائے کی باقیات لے جانے کاالزام عائد کیا۔
نام نہاد گاؤ رکھشا تنظیموں کے ارکان نے ٹرک کو زبردستی روکا اور اس کی تلاشی لی اور اسے آگ لگادی گئی۔ ریاست میں مذہبی ہراسانی پر بڑھتی تشویش کے دوران یہ واقعہ پیش آیاہے۔ اس ٹرک کے ذریعہ گوشت منتقل کیا جارہاتھا۔ مقامی ہندو تنظیموں اور گاؤ رکھکشوں نے اسے گھیر لیا۔
معائنہ کرنے پر اس گروپ کو ٹرک کے اندر گوشت کے باقیات ملے جس پر برہمی پیدا ہوگئی۔ حقائق کی جانچ پڑتال کئے بغیر یا پرسکون تحقیقات اجازت دیئے بغیر ہجوم نے حملہ کرتے ہوئے گاڑی کو نظر انداز آتش کردیا۔ ڈرائیور اور ہلپر خوفزدہ ہوگئے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ بجرنگ دل اور دیر ہندو گروپس کے ارکان جائے واقعہ پر جمع ہوگئے جس کے نتیجہ میں صورتحال مزید بھڑک گئی۔ سوشیل میڈیا پر گردش کرنے والے ویڈیوز میں ٹرک سے دھواں اٹھتا ہوا دیکھاجاسکتاہے۔ایک عینی شاہدنے بتایا کہ ان لوگوں نے ڈرائیور کی سلامتی کی کوئی پرواہ نہیں کی اور ججوں اور جلادوں کی طرح کام کیا۔ ان لوگوں نے بے قصور افراد میں خوف پیدا کیا۔
ایک اور مقامی شخص نے بتایا کہ پہلی مرتبہ مسلمانوں کو اس طرح نشانہ نہیں بنایاگیا ہے۔ ایسا معلوم ہوتاہے کہ گائیوں کے تحفظ کے نام پر ان کا پیچھا کیا جارہاہے۔ پولیس نے ٹرک کا تارپولین ہٹاتے ہوئے آگ بجھانے میں کامیابی حاصل کی۔عہدیداروں نے ڈرائیور اور کلینر کے علاوہ دیگر دو افراد کو پوچھ تاچھ کے لیے حراست میں لے لیا۔
بہر حال ہندو گروپس مطمئن نہیں ہوئے اور انہوں نے ٹرک آپریٹرس کے خلاف سخت کارروائی کرنے کامطالبہ کیا اور یہ دعوی کیا کہ یہ لوگ گائے کے گوشت کے غیر قانونی کاروبار میں شامل ہیں۔ بھوجپور پولیس اسٹیشن کے عہدیداروں نے بتایا کہ ہم اس معاملہ کی تحقیقات کررہے ہیں۔ مزید واقعات کی روک تھام کے لیے اس علاقہ میں چوکسی بڑھادی جائے گی۔ بہر حال مقامی افراد نے ٹھوس کارروائی نہ کئے جانے پر ایسے مزید حادثات کااندیشہ ظاہر کیا۔