امریکہ و کینیڈا

ٹرمپ کا نیا سفری حکم نامہ: 12 ممالک پر مکمل اور 7 پر جزوی پابندی عائد

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے چہارشنبہ کے روز ایک نیا انتظامی حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے ذریعہ 12 ممالک کے شہریوں پر امریکہ کے سفر اور دیگر 7 ممالک کے شہریوں کے امریکہ میں داخلہ پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

واشنگٹن (آئی اے این ایس) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے چہارشنبہ کے روز ایک نیا انتظامی حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے ذریعہ 12 ممالک کے شہریوں پر امریکہ کے سفر اور دیگر 7 ممالک کے شہریوں کے امریکہ میں داخلہ پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

وائٹ ہاؤز کے مطابق اس اقدام کا مقصد امریکی شہریوں کو بیرونی خطرات سے تحفظ فراہم کرنا ہے۔ حکم نامہ کے مطابق جن 12ممالک پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں افغانستان‘ برما‘ چاڈ‘ کانگو‘ استوائی گنی‘ ایریٹیریا‘ ہیتی‘ ایران‘ لیبیا‘ صومالیہ‘ سوڈان اور یمن شامل ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر 7 ممالک کے شہریوں کے امریکہ میں داخلہ پر جزوی پابندی عائد کی گئی ہے۔

ان میں برونڈی‘ کیوبا‘ لاؤس‘ سیرالیون‘ ٹوگو‘ ترکمنستان اور وینزویلا شامل ہیں۔ ٹرمپ نے ایک ویڈیو پیام میں کہا کہ حالیہ دہشت گرد حملہ جو کولوراڈو کے شہر بولڈر میں ہوا ہے‘ اس نے یہ ظاہر کردیا ہے کہ غیرملکی شہریوں کا مکمل جانچ کے بغیر ہمارے ملک میں داخلہ کس قدر خطرناک ہوسکتا ہے۔

اس کے علاوہ جو لوگ عارضی وزیٹرس کے طورپر یہاں آتے ہیں اور اپنے ویزا کی مدت سے زیادہ قیام کرتے ہیں‘ ہمیں وہ نہیں چاہئیں۔ اسی دوران امریکی ہوم لینڈ سیکوریٹی کے عہدیداروں نے بتایا کہ کولوراڈو میں دہشت گردی کا مرتکب محمد صابری سولیما کو سابق بائیڈن انتظامیہ کے تحت ملک میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی تھی اور اس نے اپنے ویزا کی مدت ختم ہوجانے کے باوجود قیام کیا تھا۔ یہ فیصلہ 9 جون سے نافذ ہوجائے گا۔

اس کے علاوہ ٹرمپ نے غیرملکی طلبا کے ہارورڈ یونیورسٹی میں داخلہ پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ ٹرمپ نے اپنی پہلی صدارتی میعاد کے دوران بھی 7 مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں کے امریکہ کو سفر پر پابندی عائد کی تھی جسے بعدازاں ترمیم کے بعد امریکی سپریم کورٹ نے 2018 میں برقرار رکھا تھا۔ صدر جو بائیڈن نے 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد اس حکم کو منسوخ کرتے ہوئے اسے قومی ضمیر پر ایک دھبہ قراردیا تھا۔