شمالی بھارت

مرکزی وزیر چوبے کو بہار میں سنگباری سے بچنے بھاگنا پڑا

رات میں پولیس کارروائی کے بعد جس کے دوران مبینہ طور پر خواتین اور بچوں کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا، کسان توڑ پھوڑ پر اتر آئے اور زائداز 20 گاڑیوں کو آگ لگادی۔ فی الحال اس موضع میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے۔

پٹنہ: مرکزی مملکتی وزیر ماحولیات، جنگلات اور تبدیلی آب و ہوا اشوینی کمار چوبے کو جمعرات کی دوپہر بہار کے ضلع بکسر میں کسانوں کے احتجاج کا سامنا کرنے کے بعد اپنے قافلہ کے ساتھ بھاگنا پڑا۔ سوشل میڈیا پر اپلوڈ کئے گئے ویڈیوز کے مطابق احتجاج کے مقام پر پہنچنے کے بعد چوبے کو احتجاجی کسانوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔

متعلقہ خبریں
آندھرا پردیش کے عازمین حج کے پہلے قافلہ کی کل روانگی
انتخابی ضابطہ اخلاق لاگوہونے سے قبل کسانوں کے مطالبات قبول کرلئے جائیں: جگجیت سنگھ
اردو یونیورسٹی میں غیرمعیاری غذا کی فراہمی پر طلبہ کا احتجاج (ویڈیو)
بلدی انتخابات: بی جے پی اور بی آر ایس کے درمیان بات چیت کی اطلاعات۔ بنڈی سنجے كی وضاحت
شعبہ معدنیات میں مزید اصلاحات، پالیسی ساز فیصلے متوقع : کشن ریڈی

 جنہوں نے ان پر اور ان کے قافلہ پر سنگباری کردی۔ صورتحال ایسے مرحلہ تک پہنچ گئی جب چوبے کو اپنے آپ کو بچانے عجلت میں بھاگنا پڑا۔ پولیس نے انہیں بچایا اور ان کی گاڑی تک لے لی۔

 کسان موضع بانرپور کے تحت چوسہ بلاک میں اپنی زمینات کا معاوضہ حاصل کرنے گزشتہ 86 دن سے احتجاج کررہے ہیں۔ ان کی زمینات ایک تھرمل پاؤر کمپنی نے حاصل کی ہیں۔

 بکسر پولیس کی جانب سے منگل اور چہارشنبہ کی درمیانی شب ان پر لاٹھی چارج کئے جانے کے بعد وہ لوگ پُرتشدد ہوگئے۔ مقامی رکن پارلیمنٹ ہونے کے باوجود چوبے بانرپور گاؤں نہیں گئے تھے جہاں کسان تھرمل پاؤر کمپنی کے خلاف گزشتہ 86دن سے احتجاج کررہے ہیں۔

 رات میں پولیس کارروائی کے بعد جس کے دوران مبینہ طور پر خواتین اور بچوں کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا، کسان توڑ پھوڑ پر اتر آئے اور زائداز 20 گاڑیوں کو آگ لگادی۔ فی الحال اس موضع میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے۔