اروندکجریوال کی سی بی آئی میں حاضری
چیف منسٹر دہلی اروندکجریوال آبکاری پالیسی کیس کے سلسلہ میں پوچھ تاچھ کیلئے اتوار کے دن سی بی آئی کے سامنے حاضر ہوئے جبکہ ان کی پارٹی کے قائدین نے ایجنسی دفتر کے باہر اور دہلی کے دیگر مقامات پر احتجاج کیا۔
نئی دہلی: چیف منسٹر دہلی اروندکجریوال آبکاری پالیسی کیس کے سلسلہ میں پوچھ تاچھ کیلئے اتوار کے دن سی بی آئی کے سامنے حاضر ہوئے جبکہ ان کی پارٹی کے قائدین نے ایجنسی دفتر کے باہر اور دہلی کے دیگر مقامات پر احتجاج کیا۔
11:10بجے دن سی بی آئی کے کڑے پہرے والے دفترپہنچنے سے قبل ٹوئٹر پر پانچ منٹ کے ویڈیوپیام میں کجریوال نے دعویٰ کیاکہ بی جے پی ان کی گرفتاری کا حکم دے سکتی ہے۔ انہوں نے زوردے کرکہا کہ وہ آبکاری کیس میں سی بی آئی کے سوالات کا ایمانداری سے جواب دیں گے‘ کیونکہ انہیں چھپانا کچھ بھی نہیں ہے۔
عام آدمی پارٹی قائد نے کہا کہ سی بی آئی نے آج مجھے بلایا ہے۔ یہ لوگ (بی جے پی والے) بڑے طاقتور ہیں۔ یہ کسی کو بھی جیل بھیج سکتے ہیں چاہے اس شخص نے کوئی جرم کیاہو یا نہ کیا ہو۔ کل سے بی جے پی کے تمام قائدین گلا پھاڑکرچیخ رہے ہیں کہ کجریوال کو گرفتارکرلیاجائے گا۔
میرے خیال میں بی جے پی نے سی بی آئی کو ہدایت دے دی ہے کہ کجریوال کو بھی گرفتارکرلیاجائے۔ سی بی آئی دفتر روانگی سے قبل اپنے بنگلہ پر میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کجریوال نے کہا کہ میں سی بی آئی دفترجارہا ہوں اور تمام سوالات کے جوابات دوں گا۔ 75 سال بعد دہلی میں ایسی حکومت بنی ہے جس نے امید پیدا کی ہے۔ 75 سال بعد ترقی ہوئی ہے۔
کجریوال کے ساتھ پنجاب کے چیف منسٹر بھگونت مان اوربعض کابینی ساتھی سی بی آئی دفترپہنچے۔ ایجنسی ہیڈکوارٹرس پہنچنے کے بعد کجریوال کو سی بی آئی کی اینٹی کرپشن برانچ کے دفتر (فرسٹ فلور) لے جایاگیا۔ عام آدمی پارٹی قائدین بشمول بھگونت مان‘ دہلی کے وزراء سوربھ بھاردواج‘آتشی‘ کیلاش گہلوت‘ ارکان راجیہ سبھاسندیپ پاٹھک‘ راگھوچڈھا اور سنجے سنگھ نے سی بی آئی ہیڈکوارٹرس کے قریب اکٹھا ہوکر وزیراعظم کے خلاف نعرے لگائے۔
اتوار کے دن ایجنسی دفتر میں سینئر عہدیدار موجود تھے تاکہ صورتحال پر نظررکھی جائے‘ کیونکہ جب بھی کوئی وی آئی پی آتا ہے تو یہی ان کا معمول ہوتا ہے۔ ایجنسی کے دفتر کی سیکیوریٹی بڑھادی گئی۔ دہلی پولیس نے بیریکیڈلگاکرچارگھیرے بنادئیے تھے تاکہ عام آدمی پارٹی کے قائدین اور احتجاجیوں کو دور رکھاجائے۔ دفتر کے باہر ایک ہزار سیکیوریٹی ملازمین تعینات کئے گئے۔ عام آدمی پارٹی کے دفتر پر بھی پہرہ لگادیاگیا۔
آنندوہار ٹرمنل‘ آئی ٹی او چوک‘ پیراں گڑھی چوک‘ لاڈوسرائے چوک‘ کراؤن پلازہ چوک‘ پیسفیک والا چوک‘ نئی دہلی ریلوے اسٹیشن‘ اجمیری گیٹ کی طرف‘ قرول باغ چوک‘ آئی آئی ٹی کراسنگ‘ آئی ایس بی ٹی کشمیری گیٹ‘راج گھاٹ اور این ایچ 24‘پر ٹریفک جام دیکھاگیا۔