دہلیسوشیل میڈیا

ایم سی ڈی الیکشن: 106 سالہ شانتی بالا اور105 سالہ امینہ بی بی نے ووٹ ڈالا

میونسپل کارپوریشن آف دہلی (ایم سی ڈی) الیکشن میں اتوارکی صبح شمالی دہلی کے باڑہ ہندوراؤ علاقہ کے ایک پولنگ اسٹیشن میں 106 سالہ شانتی بالا ویدیا اپنی لڑکی کے ساتھ ووٹ ڈالنے پہونچی۔

نئی دہلی: میونسپل کارپوریشن آف دہلی (ایم سی ڈی) الیکشن میں اتوارکی صبح شمالی دہلی کے باڑہ ہندوراؤ علاقہ کے ایک پولنگ اسٹیشن میں 106 سالہ شانتی بالا ویدیا اپنی لڑکی کے ساتھ ووٹ ڈالنے پہونچی۔

اس کی40سالہ بیٹی کملا نے بتایاکہ شانتی بالا نے ایک بھی الیکشن نہیں چھوڑا‘ وہ صرف بنگالی سمجھتی ہیں لیکن بات نہیں کرسکتی۔ ڈپٹی گنج پولنگ اسٹیشن پر تعینات پولیس عملہ نے ووٹ ڈالنے میں شانتی بالا کی مدد کی۔

105 سالہ امینہ بی بی نے کہاکہ وہ ہرالیکشن میں صبح ہی ووٹ ڈال دیتی ہیں۔ وہ چل کرپولنگ اسٹیشن پہونچیں جو ان کے مکان سے300میٹردورتھا۔کئی پڑوسیوں نے پیشکش کی کہ ہم آپ کے ساتھ چلتے ہیں لیکن امینہ بی بی نے ان کی یہ پیشکش قبول نہیں کی۔

آئندہ ماہ اپنی100 ویں سالگرہ منانے والے گرداس جیت سنگھ بھی پرجوش دکھائی دیئے۔ دہلی میں 229 ووٹرس100 سال اوراس سے زائد عمر کے ہیں جبکہ80 سال سے اوپرکی عمر والے رائے دہندوں کی تعداد2لاکھ 4 ہزار301 ہے۔شمال مغربی دہلی کے جہانگیر پوری علاقہ کے رائے دہندوں نے امن فرقہ وارانہ ہم آہنگی اورصفائی کیلئے ووٹ ڈالا۔

اپریل میں ہنومان جینتی جلوس کے دوران دو فرقوں میں جھڑپوں کی وجہ سے جہانگیرپوری کا جومارکٹ ایریاٹھیرساگیاتھاآج کافی مصروف دکھائی دیا۔لوگوں کی بڑی تعداد ووٹ ڈالنے باہر نکلی۔علاقہ میں صورتحال کومعمول پرآئے کافی دن ہوگئے لیکن الیکشن کی وجہ سے مارکٹ ایریامیں سیکیوریٹی کسی قدر بڑھادی گئی تھی۔

جہانگیرپوری کی تاجمان بی بی نے کہاکہ وہ چاہتی ہیں کہ نئی ایم سی ڈی امن اورفرقہ وارانہ ہم آہنگی پر توجہ دے۔ جہانگیر پوری میں اپریل جیسا تشدد پھرنہ ہو۔ حکام کوچاہئے کہ وہ اس علاقہ میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقراررکھنے پر توجہ دیں۔ایک اورووٹررفیق نے کہاکہ جہانگیر پوری کے لوگ اب تفرقہ پسند سیاست کا سامنا کرنانہیں چاہتے۔

ایم سی ڈی میں چاہے جوبھی جماعت برسراقتدارآئے ہم جہانگیرپوری میں امن کی توقع رکھتے ہیں۔ہم نہیں چاہتے کہ لوگ آپس میں لڑیں۔ مقامی لوگوں نے بڑا مسئلہ صفائی کانہ ہونابتایا۔تنگ گلیوں میں رہنے والے ایک شخص نے کہاکہ یہاں سال بھر موریاں بھری رہتی ہیں۔پانی ٹھہرارہتا ہے۔یہ بڑا مسئلہ ہے۔

اس سے ڈینگواورملیریابھی پھیلتا ہے۔آئی اے این ایس کے بموجب قومی دارالحکومت میں 2بجے تک30 فیصد پولنگ ہوئی۔250وارڈس میں پولنگ صبح8بجے شروع ہوئی تھی۔ حدبندی کے بعد حلقے272 سے گھٹ کر250 ہوگئے۔2020کے دہلی فسادات کے بعدقومی دارالحکومت میں یہ پہلا بلدی الیکشن ہے۔

2017میں بی جے پی نے270کے منجملہ181 وارڈ جیتے تھے۔عام آدمی پارٹی کو48اورکانگریس کو27وارڈ ملے تھے۔2017کے میونسپل الیکشن میں 53 فیصد رائے دہی ہوئی تھی۔ ایم سی ڈی میں بی جے پی گذشتہ15 سال سے برسراقتدار ہے۔