سعودی کلب کا ایمباپے کو 2700 کروڑ کی پیشکش

سعودی عرب کے فٹبال کلب الہلال نے فرانسیسی اسٹار فٹبال کھلاڑی کائیلان ایمباپے کیلئے 2700 کروڑ روپے کی بولی لگاکر نیا عالمی ریکارڈ قائم کردیا ہے۔

جدہ: سعودی عرب کے فٹبال کلب الہلال نے فرانسیسی اسٹار فٹبال کھلاڑی کائیلان ایمباپے کیلئے 2700 کروڑ روپے کی بولی لگاکر نیا عالمی ریکارڈ قائم کردیا ہے۔

الہلال نے ایمباپے کو اپنے کلب کا حصہ بنانے کیلئے پی ایس جی فٹبال کلب کو 300 ملین یورو کی پیشکش کی ہے۔ اس پیشکش کے بعد فرانسیسی کلب پی ایس جی نے سعودی کلب کو ایمباپے کے ساتھ اس پیشکش کے بارے میں بات چیت کرنے کی اجازت دے دی ہے اور اگر اس معاہدے کی تصدیق ہوجاتی ہے تو یہ اب تک کی سب سے بڑی منتقلی ہوجائے گی۔

کائیلان ایمباپے ایک طویل عرصے سے اپنے کلب پیرس سینٹ جرمین کے ساتھ تنازعہ میں ہیں۔ اس وجہ سے سال 2024 کے بعد ایمباپے نے کلب کے ساتھ اپنے معاہدے میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیاہے جس میں وہ ایک آزاد ایجنٹ کے طورپر کلب چھوڑنا چاہتے ہیں۔

ایسی صورت حال میں کلب یا تو معاہدے میں توسیع کرسکتا ہے یا موجودہ ٹرانسفر ونڈو میں انہیں کسی دوسرے کلب کو فروخت کرسکتا ہے۔ انہیں امباپے کیلئے 2700 کروڑ روپے کی بولی کیلئے سعودی کلب الہلال سے بات کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

ایسی صورتحال میں اگر ایمباپے اس پیشکش کو قبول کرتے ہیں تو اس کے بعد یہ منتقلی ممکن ہوسکتی ہے۔ اسپین کے فٹبال کلب ریال میڈرڈ نے اس سے قبل گزشتہ سال کائیلان ایمباپے کیلئے 1600 کروڑ روپے کی بولی لگائی تھی۔ ایمباپے سال 2018 سے پی ایس جی کلب کا حصہ ہیں جس نے انہیں 1400 کروڑ روپے میں کلب میں شامل کیاگیا تھا۔

سال 2022 میں منعقد ہونے والے فیفا ورلڈکپ میں کائیلان ایمباپے نے فرانسیسی ٹیم کیلئے کھیلتے ہوئے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیاتھا۔ تاہم وہ فائنل میچ میں جرمنی کے خلاف اپنی ٹیم کو فتح دلانے میں کامیاب نہیں ہوسکے تھے۔ واضح رہے کہ ایمباپے گذشتہ ورلڈکپ میں سب سے زیادہ گول کئے تھے جس پر انہیں گولڈن بوٹ ایوارڈ سے نوازاگیا۔

1966 میں جیوف ہرسٹ کے بعد وہ ورلڈ کپ فائنل میں ہیٹ ٹرک کرنے والے پہلے فٹبالر ہیں۔ ورلڈ کپ میں ارجنٹائن کے فاتح بننے کے باوجود ایسے لوگوں کی تعداد کم نہیں جو ایمباپے کو ورلڈ کپ فائنل کا اصل ہیرو پکار رہے ہیں۔ بظاہر دنیا ان کے قدموں میں ہے۔ دس نمبر کی شرٹ پہننے والے ایمباپے پیرس کے شمال میں ایک چھوٹے سے شہر بوندی میں پیدا ہوئے۔

ایمباپے کے خاندان میں ان کے علاوہ ان کے والد ولفریڈ، والدہ فیزا اور سوتیلا بھائی جیرس کمبو اکوکو، بوندی فٹبال کلب کے گراؤنڈ کے سامنے ایک رہائشی علاقے میں رہتے تھے۔ ان کا ایک چھوٹا بھائی ایتھن جو اب 15 سال کا ہے، تب تک پیدا نہیں ہوا تھا۔ گھر اور گراؤنڈ کے بیچ بس ایک ہی سڑک تھی۔ کائلان کئی گھنٹوں تک اس پِچ پر اپنے دوستوں کے ساتھ کھیلت تھے۔

کیمرون سے تعلق رکھنے والے ان کے والد مقامی کلب کی سرگرمیوں میں ملوث رہتے تھے۔ وہ مختلف ٹیموں کے کوچ بنتے تھے اور پیرس میں فٹبال سے منسلک اس چھوٹے سے ادارے میں ان کی بڑی عزت تھی۔ والد کو دیکھتے ہوئے ایمباپے نے بھی فٹبال میں دلچسپی لینے شروع کر دی اور آج وہ دنیا کے چند بہترین فٹبالرس میں سے ایک ہیں۔ ایمباپے کے ذہن میں بچپن سے ہی سوتے جاگتے فٹبال کا میچ چلتا رہتا تھا۔ ان کے بیڈروم میں رونالڈو اور زین الدین زیدان کے جیسے شاندار فٹبالرس کے پوسٹر لگے رہتے تھے جن کے وہ بچپن سے ہی فین ہیں۔