شمالی بھارت

صحافی صدیق کپن اور دیگر 6 کے خلاف فرد جرم عائد

لکھنوکی ایک عدالت نے یہاں آج انسداد کالادھن قانون کیس میں جیل میں قید کیرالا کے صحافی صدیق کپن اوردیگر6کے خلاف فرد جرم مدون کیا۔

لکھنو: لکھنوکی ایک عدالت نے یہاں آج انسداد کالادھن قانون کیس میں جیل میں قید کیرالا کے صحافی صدیق کپن اوردیگر6کے خلاف فرد جرم مدون کیا۔

انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) کے خصوصی جج سنجے دشانکرپانڈے نے وفاقی ایجنسی سے کہاکہ وہ17 دسمبرکوگواہوں کو عدالت میں حاضر کریں۔

کپن کے علاوہ ایجنسی نے کہاکہ وہ17 دسمبرکو گواہوں کو عدالت میں حاضرکریں۔ کپن کے علاوہ کیس کے دیگرملزمین کے اے رؤف شریف، عتیق الرحمن،مسعوداحمد، محمد عالم، عبدالرزاق اور اشرف قدیر ہیں۔

ای ڈی نے کپن کے خلاف انسداد کالادھن کیس میں بیرونی ملک سے غیرقانونی طورپرروپیہ حاصل کرکے ملک کے مفاد کے خلاف استعمال کرنے کاالزام عائد کیاہے۔ اترپردیش کے مقام ہتھرس میں ایک19سالہ خاتون کی اجتماعی عصمت ریزی اور قتل کیس کی رپورٹ کرنے روانگی کے دوران 6 اکتوبر2020 کوکپن اوردیگر3 افراد کو گرفتارکیاگیا اورجب سے ہی وہ جیل میں ہیں۔

پولیس نے ابتداء میں صحافی کے خلاف قانونی غیرقانونی سرگرمیوں (یواے پی اے) کے تحت کیس درج کی تھی۔ بعدازاں ای ڈی نے بھی انسداد کالادھن قانون کے تحت کیس درج کیا۔مرکزی ایجنسی نے کپن‘رحمن‘ احمداور عالم پرفسادات کو ہوا دینے ممنوعہ تنظیم پاپولرفرنٹ آف انڈیا سے رقم حاصل کرنے کا الزام عائد کیاہے۔

رحمن پی ایف آئی طلباء تنظیم کیمپس فرنٹ آف انڈیا کے خازن ہیں۔ احمد سی ایف آئی کے جنرل سکریٹری اورعالم دونوں تنظیموں کے رکن ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے دعویٰ کیاکہ سی ایف آئی جنرل سکریٹری شریف نے ہتھرس دورہ کیلئے فنڈ مہیاکیاتھا۔