فیملی آئی ڈی کا آغاز: وزیر اے ارون
یہ بات ریاست کے وزیر سماجی بھلائی اسیم ارون نے بتائی اور کہا کہ یونک آئیڈنٹیفیکیشن نمبرس کے ساتھ خاندانوں کا ایک ڈیٹا بیس فیملی آئی ڈی مرتب کیا جارہا ہے۔
نوئیڈا : حکومت کی جانب سے عوام کو سہولیتں فراہم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں اس مقصد کیلئے عصری ٹکنالوجی سے استفادہ کیا جارہا ہے۔
یہ بات ریاست کے وزیر سماجی بھلائی اسیم ارون نے بتائی اور کہا کہ یونک آئیڈنٹیفیکیشن نمبرس کے ساتھ خاندانوں کا ایک ڈیٹا بیس فیملی آئی ڈی مرتب کیا جارہا ہے۔
اسکیمات اور خدمات کی فراہمی کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جارہا ہے۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ آدھار اور ڈاریکٹ بنیفٹ ٹرانسفرس (ڈی بی ٹی) کے بعد اب فیملی آئی ڈی پر ریاستی حکومت توجہ مبذول کی ہے تاکہ اسکیمات اور خدمات سے عوام کو بہتر طور پر مستفید کیا جا سکے۔
روبوسٹ ڈیلیوری میں عصری ٹکنالوجی پر مبنی خدمات سے استفادہ کیا جائے گا۔ فیملی آئی ڈی کا اس سال جنوری میں پائلیٹ بنیادوں پر آغاز کیا گیا تھا جس کیلئے رجسٹریشن رضاکارانہ طور پر رہے گا۔
یہ بات سرکاری اعداد و شمار میں بتائی گئی ہے۔ تاحال 44ہزار افراد نے اپنے نام درج کروائے ہیں۔ سرکاری ویب سائیٹ familyid.up.gov.in میں نام درج کروائے گئے ہیں۔
فیملی آئی ڈی ایک 12ڈیجٹ پر مبنی یونک آئیڈنٹیفیکیشن نمبر ہے جس کے تحت ایک خاندان کی تفصیلات حاصل ہوسکتی ہیں۔ ریاستی وزیر ارون نے یہ بات بتائی اور کہا کہ سرکاری اسکیمات سے استفادہ اور اہل افراد کا تعین کرنے کیلئے مذکورہ طریقہ کار سود مند ثابت ہوگا۔
انہوں نے مزید بتایا ہے کہ ایسے افراد جو کہ استفادہ کرنے سے محروم ہیں انہیں بھی اسکیمات سے مستفید کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔ مذکورہ نظام اور طریقہ کار سے اہل افراد کا پتہ لگایا جاسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم‘ سماجی بھلائی‘ لیبر اور دوسرے محکمہ جات کے ڈیٹا بیس سے استفادہ کیا جائے گا۔اتر پردیش حکومت کی یہ بھی ایک اہم پہل ہے۔
فیملی آئی ڈی جو کہ راشن کارڈ نمبر کیلئے استعمال ہوتا ہے اس سے خاندان کی شناخت بھی ہوسکے گی۔ ہم ایک خاندان کے آیا راشن کارڈ یا ایک فیملی رجسٹر سے تفصیلات حاصل کریں گے اور اس سلسلہ میں آدھار کارڈ سے بھی استفادہ کیا جائے گا اور اگر استفادہ کنندہ کسان سمان فنڈ یا اسٹوڈینٹ اسکالرشپ سے استفادہ کیا ہو تو ہم کو علم ہوجائے گا۔
یہ بات ریاستی وزیر اے‘ ارون نے خبررساں ادارے پی ٹی آئی کے نمائندہ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے بتائی اور کہا کہ بعض اسکیمات آئندہ برسوں کے دوران مقبولیت حاصل کریں گی۔ کیونکہ اس مقصد کیلئے فیملی آئی ڈی کا آغاز کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا ہے کہ ہم کو اس بات کا بھی علم ہوگا کہ کون سے خاندانوں نے استفادہ نہیں کیا۔