مہاراشٹرا

موہن بھاگوت کو چوکنا رہنے کی ضرورت

اُدھو ٹھاکرے نے آج کہا کہ راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سربراہ موہن بھاگوت کو چوکس رہنا چاہئے کیونکہ چیف منسٹر مہاراشٹرا ایکناتھ شنڈے بری نظر رکھتے ہیں اور شاید وہ سنگھ کے دفتر کو ہڑپ لیں۔

ناگپور: شیوسینا کے ایک گروپ کے سربراہ اُدھو ٹھاکرے نے آج کہا کہ راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سربراہ موہن بھاگوت کو چوکس رہنا چاہئے کیونکہ چیف منسٹر مہاراشٹرا ایکناتھ شنڈے بری نظر رکھتے ہیں اور شاید وہ سنگھ کے دفتر کو ہڑپ لیں۔

شنڈے اور ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر پھڈنویس نے آر ایس ایس کے بانی ڈاکٹر کے بی ہیجوار کی ناگپور کے ریشم باغ علاقہ میں واقع یادگار ہیجوار سمرتی مندر کا دورہ کرنے کے چند گھنٹوں بعد یہ تبصرہ کیا ہے۔

دونوں قائدین نے ڈاکٹر ہیجوار اور آر ایس ایس کے نظریہ ساز ایم ایس گولوالکر کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے سنگھ پریوار کے عہدیداروں سے بھی ملاقات کی۔

چہارشنبہ کے روز سینا کے دونوں گروپس کا جنوبی ممبئی میں بریہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے ہیڈکوارٹرس میں سامنا ہوا تھا جو وہاں پارٹی کے دفتر پر کنٹرول کرنا چاہتے تھے۔ اس جھڑپ کے نتیجہ میں تقریباًایک گھنٹہ تک کشیدگی برقرار رہی۔

بعدازاں پولیس نے مداخلت کی تھی۔ ٹھاکرے نے یہ بھی کہا کہ جن لوگوں میں کچھ بنانے کی ہمت نہیں ہوتی وہ سرقہ کرتے ہیں اور دیگر جماعتوں کے دفاتر پر قبضے کرتے ہیں۔ جاریہ سال جون میں ٹھاکرے کی قیادت کے خلاف شنڈے کی بغاوت کے نتیجہ میں مہاوکاس اگھاڑی(ایم وی اے) حکومت زوال پذیر ہوگئی تھی۔

اس کی وجہ سے پارٹی میں پھوٹ بھی پڑگئی تھی اور ٹھاکرے اور شنڈے نے الگ الگ گروپ بنالئے۔ ٹھاکرے کی پارٹی کو شیوسینا (اُدھو بالاصاحب ٹھاکرے) کہا جاتا ہے جبکہ شنڈے کے کیمپ کو بالاصاحب بنچی شیوسینا کا نام دیا گیا ہے۔ پارٹی کے انتخابی نشان تیرکمان پر بھی دونوں گروپس میں جھگڑا چل رہا ہے۔

ناگپور میں ودھان بھون کے احاطہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ٹھاکرے نے کہا کہ کل انہوں نے ممبئی میں ہمارے بی ایم سی آفس پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔ آج وہ آر ایس ایس کے دفتر گئے ہیں کیونکہ آرایس ایس مضبوط ہے اسی لئے وہ اس کے دفتر پر قبضہ نہیں کرسکے لیکن آج سے آر ایس ایس کو چوکنا رہنا ہوگا۔ اس پر شنڈے کی بری نظر ہے۔

a3w
a3w