سوشیل میڈیاشمالی بھارت

بریکنگ نیوز: عتیق احمد  اور بھائی اشرف کو گولی ماردی گئی

مافیا عتیق احمد اور اشرف کو پریاگ راج میں گولی مارکر ہلا ک کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ واقعہ پریاگ راج میڈیکل کالج کے قریب پیش آیا۔ دونوں کو 10 سے زیادہ گولیاں ماری گئیں۔

لکھنؤ: مافیا عتیق احمد اور اشرف کو پریاگ راج میں گولی مارکر ہلا ک کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ واقعہ پریاگ راج میڈیکل کالج کے قریب پیش آیا۔ دونوں کو 10 سے زیادہ گولیاں ماری گئیں۔ اس معاملہ میں پولیس نے دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ عتیق اور اشرف کو میڈیکل کیلئے لے جایا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں
عتیق احمد کے قاتل براہ لکھنو، پریاگ راج پہنچے تھے
عتیق اشرف کیس، 3 افراد گرفتار ملزمین کو صحافیوں کی طرح تربیت دی گئی تھی
عتیق اور اشرف کے تینوں قاتل پرتاپ گڑھ جیل منتقل
بی جے پی ارکان پارلیمنٹ کے ’انکاؤنٹر بیانات‘ پر یوپی میں ہنگامہ
یوپی کے وزیر قصوروار قرار ایک سال کی جیل
https://twitter.com/imMAK02/status/1647298161252368384

مقتول گینگسٹر کے وکیل وجئے مشرا نے بتایاکہ صحافیوں کے ہجوم میں سے کسی نے قریب سے عتیق احمد اور اُس کے بھائی پر گولی چلائی۔ مشرا نے کہاکہ جب گولی لگی تو وہ ان کے ساتھ کھڑا تھا۔ ابھی تک پولیس کی جانب سے قتل کے معاملہ پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق دعویٰ کیا گیا ہے کہ عتیق احمد پر تین بیرونی افراد نے حملہ کیا۔

جمعہ کو اپنے وکیل کے توسط سے عتیق احمد نے مجسٹریٹ کو اپنے بیٹے کی نماز جنازہ میں شرکت کی درخواست دی تھی جس کا فیصلہ ہفتہ کو چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں ہونا تھا تاہم عدالتی کارروائی سے قبل ہی اُن کے بییٹے کی تدفین عمل میں آگئی تھی۔

اسد، عتیق احمد کے 5 بیٹوں میں تیسرا بیٹا تھا اور اُمیش پال قتل کے بعد سے مفرور تھا۔ عتیق کا بڑا بیٹا عمر لکھنؤ جیل میں ہے جبکہ چھوٹا بیٹا علی نینی سنٹر جیل میں قید ہے جبکہ چوتھا بیٹا احجم اور سب سے چھوٹا بیٹا ابان پریاگ راج  کے چائیلڈ امپروومنٹ ہوم میں ہیں۔

https://twitter.com/SpeakMdAli/status/1647299450988273664

اہم بات یہ ہے کہ راجو پال کا جنوری 2005 میں قتل کردیا گیا تھا جس کے اہم گواہ اُمیش پال کو عتیق احمد نے فروری 2006 میں اغوا کیا تھا۔ بعد ازاں اسے مارنے کے بعد گواہی نہ دینے کا حلف نامہ لکھ کر چھوڑدیا گیا تھا۔

https://twitter.com/corporatesoldr/status/1647292196012580870

اس معاملہ میں جب 2007 میں ریاست میں بی ایس پی کی حکومت آئی تو اُمیش پال نے جولائی 2007 میں پریاگ راج کے دھومان گنج پولیس اسٹیشن میں اپنے اغوا کا مقدمہ درج کرایا جس میں مسلسل سماعت اور گواہی جاری تھی۔

اس معاملہ میں 24 فروری 2023 کو جب اُمیش پال اپنی آخری گواہی دیکر واپس آرہے تھے تو ان کا قتل کردیا گیا۔