شمالی بھارت

بڑھتی مسلم آبادی پر یوگی کا بالواسطہ اظہار تشویش، خانہ جنگی کا انتباہ

اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے پیر کو بڑھتی آبادی کے عدم توازن پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آبادی کنٹرول کے ساتھ ساتھ تمام طبقات میں آبادیاتی توازن کو بھی قائم کرنے کی کوششیں کی جانی چاہیں۔

لکھنؤ: اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے پیر کو بڑھتی آبادی کے عدم توازن پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آبادی کنٹرول کے ساتھ ساتھ تمام طبقات میں آبادیاتی توازن کو بھی قائم کرنے کی کوششیں کی جانی چاہیں۔

عالمی یوم آبادی کی مناسبت سے آبادیاتی استحکام پکھواڑے کا افتتاح کرتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا’مختلف مذہبی گروپوں میں بڑے پیمانے پر آبادیاتی عدم توازن اور شرح افزائش ملک میں افراتفری اور خانہ جنگی کا باعث بن سکتا ہے۔ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ ملک میں ایک طبقے کی آبادی کے بڑھنے کی شرح یا رفتار زیادہ ہو۔ایسے میں ضرورت ہے کہ شہریوں کو استحکام کی کوششوں کے ذریعہ انہیں آبادی کنٹرول کی جانب مائل و بیدار کیا جائے۔

یوگی نے کہا کہ زیادہ آبادی والے ممالک میں آبادیاتی عدم توازن فکر کا باعث ہے۔لہذا تمام مذہبی گروپوں و طبقوں کو آبادی استحکام کی کوششوں میں برابری کے ساتھ جوڑا جانا چاہئے۔تاکہ کہیں بھی آبادیاتی عدم توازن کا چیلنج پیدا نہ ہو۔اس موقع پر انہوں نے نئے جوڑوں کو ‘شگن کٹ’فراہم کئے اور رسمی طور پر فیملی پلاننگ سروس کو لانچ کیا۔ جس کے تحت ریاست میں ہیلتھ اینڈ ویلنس سنٹر وں پر فون کے ذریعہ رائے مشورے لئے جاسکیں گے۔

یوگی نے کہا کہ آبادی استحکام کے بارے میں پختہ بیداری مہم پروگرام گذشتہ 5دہائیوں سے چل رہے ہیں۔ اس کے اچھے نتائج ملے ہیں۔آبادی اضافہ ایک طے شدہ فیصد کے مطابق ہونا ایک حصولیابی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑی آبادی کارگروسیلہ بھی ثابت ہوسکتی ہے لیکن یہ حصولیابی اسی وقت ممکن ہے جب لوگ صحت مند ہوں۔انہوں نے کہاجہاں طبی وسائل کی کمی ہے، اور بیماریاں غالب ہیں، وہاں آبادی میں اضافہ ایک بڑا چیلنج ہے۔ آبادی کا عالمی دن اس چیلنج کا تجربہ کراتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسان کو 100کروڑ تک پہنچنے میں کئی صدیاں لگ گئیں لیکن 100کروڑ سے 500کروڑ تک پہنچنے میں انسان کو صرف 183۔185سال ہی لگے ہیں۔ اگر آبادی میں اضافہ اسی شرح سے ہوتا رہا۔تو اس سال کے آخر تک دنیا کی آبادی 800کروڑ تک پہنچنے کے امکانات ہیں۔

وزیر اعلی نے کہا کہ’ہندوستان کی اس وقت آبادی 135۔140کروڑ ہے اور تقریبا 24کروڑ سے زیادہ کی آبادی کے ساتھ اترپردیش ملک میں سرفہرست صوبہ ہے جوکہ کچھ ہی وقت میں 25کروڑ کی آبادی کو عبور کرجائے گا۔ آبادی میں اضافے کی یہ رفتار ایک چیلنج ہے۔ہمیں آبادی کنٹرول و استحکام کی کوششیں کرنی چاہیں۔

انہوں نے کہا کہ آبادی استحکام میں بیداری سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔ بیداری سے محکمہ صحت کی ذمہ داری نہیں ہے۔بلکہ محکمہ دیہی وشہری ترقیات، اور محکمہ تعلیمات کو اس کاج میں شراکت دار ہونا چاہئے۔