کرناٹک

عیدگاہ میدان تنازعہ: اگر گنیش تہوار کی اجازت نہیں دی گئی تو نماز پڑھنے پر بھی سوال اٹھایاجائے گا:سی ٹی روی

اجازت دینے کے مسئلہ پر ریونیو ڈپارٹمنٹ کو کوئی فیصلہ کرنا ہوگا اور میں کہتا ہوں کہ اجازت دی جانی چاہئے۔ میری حکام سے درخواست ہے کہ وہ گنیش تہوار کی اجازت دیں۔

بنگلورو: بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری سی ٹی روی کے اس بیان کے بعد کہ اگر گراؤنڈ میں گنیش تہوار نہیں منایا جا سکتا تو وہاں نماز پڑھنے کی اجازت دینے پر بھی سوال اٹھایا جائے گا‘ چہارشنبہ کو بنگلورو میں عیدگاہ میدان کا تنازعہ پھر سے منظر عام پر آیا۔

یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بی جے پی ایم ایل اے روی نے کہا کہ عیدگاہ میدان ریونیو ڈپارٹمنٹ کی ملکیت ہے اور وہی اس اراضی کے بارے میں فیصلہ لے سکتا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ گنیش تہوار کا جشن برطانوی دور حکومت میں شروع ہوا تھا۔ روی نے کہا کہ جب عیدگاہ میدان کے احاطہ میں گنیش مورتی نصب کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے تو یہ حقوق کا معاملہ بن جاتا ہے۔

اجازت دینے کے مسئلہ پر ریونیو ڈپارٹمنٹ کو کوئی فیصلہ کرنا ہوگا اور میں کہتا ہوں کہ اجازت دی جانی چاہئے۔ میری حکام سے درخواست ہے کہ وہ گنیش تہوار کی اجازت دیں۔ اگر اس کی اجازت نہیں دی جاتی تو یہ سوالات اٹھائے جائیں گے کہ لوگ وہاں نماز کیسے پڑھ سکتے ہیں۔ اگر نماز کی اجازت دی جاتی ہے تو گنیش تہوار کی اجازت بھی دی جانی چاہئے۔

یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ ملک بھر میں 31 اگست سے گنیش تہوار منایا جائے گا۔ ہندوتنظیمیں عیدگاہ میدان کے احاطہ میں گنیش تہوار منانے کی تیاری کررہی ہے جو ایک متنازعہ مقام بن چکا ہے۔ کانگریس رکن اسمبلی ضمیراحمد خان نے کہا تھا کہ عیدگاہ میدان میں گنیش تہوار کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔