1991 کا مذہبی مقامات قانون، سپریم کورٹ میں اپریل کو سماعت

سپریم کورٹ 5 اپریل کو مفادِ عامہ کی درخواستوں کی سماعت کرے گی جن میں 1991کے مذہبی مقامات کی بعض دفعات کے جواز کو چیلنج کیا گیا ہے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ 5 اپریل کو مفادِ عامہ کی درخواستوں کی سماعت کرے گی جن میں 1991کے مذہبی مقامات کی بعض دفعات کے جواز کو چیلنج کیا گیا ہے۔

اس قانون کی رو سے 15 اگست 1947کو جو مسجد‘ مسجد تھی مسجد ہی رہے گی اور اسی طرح دیگر عبادت گاہوں کابھی معاملہ ہوگا۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ‘ جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس جے بی پاڑدی والا پر مشتمل بنچ نے پیر کے دن ایک درخواست گزار اشوینی اُپادھیائے کی بات کا نوٹ لیا کہ 5 اپریل کی کاز لسٹ میں جن معاملوں کی لسٹنگ ہوئی ہے انہیں اُس دن کی بزنس لسٹ سے ڈیلیٹ نہ کیا جائے۔

بنچ نے کہا کہ اُس دن اسے ڈیلیٹ نہیں کیا جائے گا۔ 9 جنوری کو سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے کہا تھا کہ وہ 1991کے قانون کی بعض دفعات کو چیلنج کرتی مفادِ عامہ کی درخواستوں پر اپنا جواب داخل کرے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button