آٹو ڈرائیور بغیر آٹو چلائے کماتا تھا ماہانہ 5 سے 8 لاکھ روپے، وائرل پوسٹ سے اصلی چہرہ بے نقاب
امریکی قونصل خانے کے باہر ایک آٹو ڈرائیور کی کمائی کے انوکھے طریقے کا انکشاف ہوا ہے، جو بغیر آٹو چلائے ہر ماہ لاکھوں روپے کما رہا تھا۔ جیسے ہی اس کی کمائی کا راز ایک وائرل سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے سامنے آیا، پولیس حرکت میں آ گئی اور اب اس کا پورا کاروبار بند کر دیا گیا ہے۔

ممبئی — امریکی قونصل خانے کے باہر ایک آٹو ڈرائیور کی کمائی کے انوکھے طریقے کا انکشاف ہوا ہے، جو بغیر آٹو چلائے ہر ماہ لاکھوں روپے کما رہا تھا۔ جیسے ہی اس کی کمائی کا راز ایک وائرل سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے سامنے آیا، پولیس حرکت میں آ گئی اور اب اس کا پورا کاروبار بند کر دیا گیا ہے۔
کیا کرتا تھا یہ آٹو ڈرائیور؟
یہ واقعہ ممبئی کے باندرہ-کرلا کمپلیکس (BKC) علاقے کا ہے، جہاں امریکی قونصل خانہ (امریکہ ایمبیسی) واقع ہے۔ یہاں روزانہ بڑی تعداد میں لوگ ویزا کے لیے آتے ہیں، لیکن قونصل خانے میں بیگ یا دیگر ذاتی اشیاء لے جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔ اسی صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک آٹو ڈرائیور نے اپنا ‘بیگ اسٹوریج لاکر’ سروس شروع کی تھی۔
وہ قونصل خانے کے باہر کھڑا ہو کر آنے والے افراد کو اپنی طرف بلاتا اور ان سے کہتا کہ وہ ان کے بیگ یا دیگر سامان لاکر میں رکھوا سکتا ہے۔ اس سہولت کے لیے وہ فی بیگ 1000 روپے وصول کرتا تھا۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس طریقے سے وہ ماہانہ تقریباً 5 سے 8 لاکھ روپے تک کما رہا تھا — وہ بھی بغیر آٹو چلائے۔
کس طرح ہوا انکشاف؟
یہ انکشاف اُس وقت ہوا جب "وینیو مونک” نامی اسٹارٹ اپ کے شریک بانی راہول روپانی نے اس آٹو ڈرائیور کی کمائی کا پورا قصہ اپنے لنکڈ اِن ہینڈل پر شیئر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ جب وہ امریکی قونصل خانے پہنچے تو اندر بیگ لے جانے سے منع کر دیا گیا۔ اسی دوران ایک آٹو ڈرائیور نے انہیں آواز دے کر بلایا اور بتایا کہ وہ ان کا بیگ لاکر میں رکھوا سکتا ہے لیکن اس کے لیے 1000 روپے دینا ہوں گے۔
راہول نے جب تفصیلات معلوم کیں تو حیران رہ گئے کہ یہ ڈرائیور روزانہ 150 سے 200 بیگ رکھتا ہے، اور کئی اور آٹو والے بھی اس کام میں شامل ہیں۔ ان کی اس پوسٹ کو معروف بزنس مین ہرش گوئنکا نے بھی سراہا اور اس جُگاڑ کو ’کاروباری ذہانت‘ قرار دیا۔
یہ پوسٹ وائرل ہوتے ہی ممبئی پولیس کو اطلاع ملی، جس کے بعد باندرہ-کرلا کمپلیکس پولیس اسٹیشن نے اس آٹو ڈرائیور سمیت ایسے 12 افراد کو سمن جاری کیے جو اس طرح کی غیرقانونی بیگ اسٹوریج سروس چلا رہے تھے۔
پولیس افسران نے بتایا کہ سکیورٹی کے لحاظ سے امریکی قونصل خانے کے آس پاس گاڑیوں کی پارکنگ پر پابندی ہے، صرف آٹو رکشوں کو سواری لانے اور لے جانے کی اجازت ہے۔ لیکن ان آٹو والوں نے اس اجازت کا غلط استعمال کرتے ہوئے بیگ رکھنے کا غیرقانونی کاروبار شروع کر رکھا تھا، جس کی کوئی باضابطہ اجازت نہیں تھی۔
افسران نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی بھی بیگ میں کوئی مشتبہ یا خطرناک شے ہوئی تو یہ سکیورٹی کے لیے بہت بڑا خطرہ بن سکتا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ان کے پاس صرف آٹو چلانے کا لائسنس ہے، نہ کہ بیگ اسٹوریج یا لاکر سروس فراہم کرنے کا۔ اس وجہ سے یہ سروس اب مکمل طور پر بند کر دی گئی ہے، اور پولیس اس معاملے کی مکمل تفتیش کر رہی ہے۔