قومی

مسلمان آٹو ڈرائیور پر ہجوم کا حملہ، بعد میں معافی سے معاملہ ختم

شہر کے بیہامپورہ علاقے میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں ایک مسلمان آٹو رکشہ ڈرائیور، انور، کو مبینہ طور پر ہجوم نے پیٹ ڈالا۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب انور نے معمول کے مطابق ایک خاتون مسافر سے پوچھا کہ وہ کہاں جانا چاہتی ہیں۔

احمد آباد (گجرات) — شہر کے بیہامپورہ علاقے میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں ایک مسلمان آٹو رکشہ ڈرائیور، انور، کو مبینہ طور پر ہجوم نے پیٹ ڈالا۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب انور نے معمول کے مطابق ایک خاتون مسافر سے پوچھا کہ وہ کہاں جانا چاہتی ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق، انور جب اپنے آٹو میں سوار سواری کی تلاش میں تھا، تو اُس نے ایک خاتون سے سوال کیا: "کہاں جانا ہے؟” تاہم، آس پاس کھڑے کچھ افراد نے اس بات کو غلط انداز میں لیا اور انور پر خاتون سے چھیڑ چھاڑ کا الزام عائد کر دیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے کئی لوگ جمع ہو گئے اور انور کو زدوکوب کرنا شروع کر دیا۔

واقعے کی خبر علاقے میں تیزی سے پھیل گئی اور قریب میں موجود کچھ نوجوان، جو مسلمان برادری سے تعلق رکھتے تھے، فوری طور پر موقع پر پہنچے۔ انہوں نے انور کی صفائی دی اور ہجوم کو روکنے کی کوشش کی۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ غلط فہمی کا نتیجہ تھا اور انور کا کوئی بُرا ارادہ نہیں تھا۔ صورت حال مزید بگڑنے سے پہلے، پولیس موقع پر پہنچنے والی ہی تھی کہ حملہ کرنے والوں میں سے چند نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے انور سے معافی مانگ لی۔

پولیس نے تاحال باضابطہ ایف آئی آر درج نہیں کی ہے، تاہم ذرائع کے مطابق معاملہ کو آپسی سمجھوتے کے تحت رفع دفع کر دیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر یہ واقعہ تیزی سے وائرل ہو رہا ہے، جہاں کئی صارفین نے انور کے ساتھ پیش آئے سلوک کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اس قسم کی جلدبازی پر مبنی کاروائیاں نہ صرف کسی معصوم کو نقصان پہنچا سکتی ہیں بلکہ سماجی ہم آہنگی کو بھی متاثر کرتی ہیں۔