دہلی

چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال تہاڑجیل سے باہر آگئے

کیجریوال نے جیل سے باہر آتے ہی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، "میں ٹھیک کہہ رہا تھا، اس لیے بھگوان نے میرا ساتھ دیا۔ جیل کی دیواریں مجھے کمزور نہیں کر سکتیں۔ جیل سے باہر آنے کے بعد میری طاقت 100 گنا بڑھ گئی ہے۔"

نئی دہلی: دہلی کے چیف منسٹر اروند کیجریوال 177 دن کی قید کے بعد جمعہ کو تہاڑ جیل سے باہر آ گئے۔ سپریم کورٹ نے آج دہلی شراب پالیسی کیس سے متعلق سی بی آئی کیس میں بھی انہیں ضمانت دے دی ہے۔ عدالت نے ضمانت کے لیے وہی شرائط عائد کی ہیں جو ای ڈی کیس میں ضمانت دیتے ہوئے عائد کی گئی تھیں۔

متعلقہ خبریں
مودی کو کجریوال کو جیل میں ڈالنے پر معافی مانگنی چاہئے:عام آدمی پارٹی
اروند کجریوال کی درخواست پر کل سپریم کورٹ کا فیصلہ
دہلی کی نئی چیف منسٹر آتشی 21 ستمبر کو حلف لیں گی
فواد چودھری کو ضمانت منظور
برج بہاری قتل کیس، بہار کے سابق ایم ایل اے کو عمر قید

کیجریوال نے جیل سے باہر آتے ہی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، "میں ٹھیک کہہ رہا تھا، اس لیے بھگوان نے میرا ساتھ دیا۔ جیل کی دیواریں مجھے کمزور نہیں کر سکتیں۔ جیل سے باہر آنے کے بعد میری طاقت 100 گنا بڑھ گئی ہے۔”

کیجریوال کی ضمانت کی شرائط

  • اروند کیجریوال سی ایم آفس نہیں جا سکیں گے۔
  • وہ کسی بھی سرکاری فائل پر دستخط نہیں کریں گے۔
  • دہلی شراب پالیسی کیس سے متعلق کوئی عوامی بیان نہیں دیں گے۔
  • انہیں ہر ایک کو 10 لاکھ روپے کا بانڈ ادا کرنا ہوگا۔
  • تفتیش میں رکاوٹ نہیں ڈالیں گے اور نہ ہی گواہوں کو متاثر کرنے کی کوشش کریں گے۔
  • تفتیش میں تعاون جاری رکھیں گے اور ضرورت پڑنے پر ٹرائل کورٹ میں پیش ہوں گے۔

AAP کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اروند کیجریوال نے کہا، "سب سے پہلے میں خدا کا شکر ادا کرنا چاہتا ہوں، جن کی وجہ سے میں باہر نکلا ہوں۔ مندر، مسجد، گرودوارہ میں میرے لئے دعا کرنے  والوں کا شکریہ۔

دہلی شراب پالیسی معاملے میں دو تحقیقاتی ایجنسیوں (ای ڈی اور سی بی آئی) نے اروند کیجریوال کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ انہیں ای ڈی کیس میں 12 جولائی کو سپریم کورٹ سے ضمانت ملی تھی، اور آج انہیں سی بی آئی کیس میں بھی ضمانت مل گئی ہے۔ عام آدمی پارٹی (AAP) نے اس فیصلے کو سچائی کی جیت قرار دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا، "میں خدا سے دعا کرتا ہوں کہ جس طرح خدا نے مجھے اب تک طاقت دی ہے، خدا مجھے راستہ دکھاتا رہے۔ میں ملک کی خدمت کرتا رہوں۔ بہت ساری ملک دشمن طاقتیں ہیں، جو تقسیم کرنے کا کام کر رہی ہیں اور ملک کو کمزور کر رہے ہیں۔ میں زندگی بھر ان کے خلاف لڑتا رہوں گا۔ لاکھوں لوگوں نے میرے لیے دعائیں کی تھیں، ان کی دعاؤں کی وجہ سے میں آج باہر آیا ہوں۔”