میتھی: ایک حیرت انگیز دوا اور ممکنہ صنعتی گوند کا ذریعہ
میتھی، جسے عربی میں حلبہ اور دیگر زبانوں میں مختلف ناموں سے جانا جاتا ہے، ایک سالانہ جڑی بوٹی ہے جو نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا بھر میں کئی فوائد کی حامل ہے۔
میتھی، جسے عربی میں حلبہ اور دیگر زبانوں میں مختلف ناموں سے جانا جاتا ہے، ایک سالانہ جڑی بوٹی ہے جو نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا بھر میں کئی فوائد کی حامل ہے۔
ڈاکٹر محمد اقتدار حسین فاروقی، سابق ڈپٹی ڈائریکٹر نیشنل بوٹینیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ لکھنؤ، نے اپنے مضمون میں میتھی کے طبی اور صنعتی فوائد کا جامع جائزہ پیش کیا ہے۔
میتھی کے بیج، جو ایک اہم ہندوستانی مسالہ ہیں، قدیم زمانے سے آیوروید اور یونانی طب میں استعمال ہورہے ہیں۔ حالیہ تحقیقات نے میتھی کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے، خصوصاً ذیابیطس، کولیسٹرول کی کمی، اور دودھ کی فراہمی میں اضافے کے حوالے سے۔
میتھی کے بیجوں میں موجود کیمیائی مرکبات جیسے کہ Galactomannan اور Saponins، اسے ایک قدرتی گوند کے طور پر استعمال کرنے کی صلاحیت فراہم کرتے ہیں۔
عالمی منڈی میں میتھی کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے، اور ہندوستانی میتھی کے بڑے درآمد کنندگان میں امریکہ، برطانیہ، سعودی عرب، جاپان اور دیگر ممالک شامل ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ میتھی جلد ہی گوار گوند کی طرح ہندوستان کی بڑی صنعتی شے بن سکتی ہے۔
ڈاکٹر فاروقی نے میتھی کے متعدد طبی فوائد بھی بیان کیے ہیں، جن میں اس کا استعمال تیزابیت، موٹاپا، جلدی مسائل، اور دیگر بیماریوں کے علاج کے لیے کیا جاتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ میتھی کے فوائد کو بروئے کار لانے کے لیے ماہرین کی نگرانی میں استعمال کرنا بہتر ہے۔
میتھی کی اہمیت اور استعمالات کے حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال بھی مشہور ہیں، جو اس جڑی بوٹی کی قدر و منزلت کو بڑھاتے ہیں۔
یہ مضمون میتھی کی طبی خصوصیات اور ممکنہ صنعتی استعمال کے بارے میں آگاہی فراہم کرتا ہے، جو کہ دینی اور سائنسی دونوں نقطہ نظر سے اہم ہے۔