تلنگانہ

بھینسہ میں پہاڑ پر ہنومان مورتی و بھگوا پرچم نصب کرتے ہوئے پوجا، امن کو بگاڑنے کی کوشش  

خداوندشاہ ولیؒ پہاڑکے سامنے کے موجودایک اور پہاڑ(بوڑکا)پر صبح کی اولین ساعتوں میں ہنومان بھکتوں و دیگر شر پسند عناصر کی جانب سے ہنومان مورتی بٹھاتے ہوئے اور بھگوا پرچم نصب کرتے ہوئے وہاں پوجا پاٹ شروع کردی گئی۔

بھینسہ: بھینسہ شہر کی پر امن فضاء کو شر پسند عناصر کی جانب سے مکدر کرنے کی  بار بار کوشش کی جارہی ہے۔تفصیلات کے بموجب بھینسہ شہر کے مشرقی حصہ میں واقع مشہور خداوندشاہ ولیؒ  پہاڑکے سامنے کے موجودایک اور پہاڑ(بوڑکا)پر صبح کی اولین ساعتوں میں ہنومان بھکتوں و دیگر شر پسند عناصر کی جانب سے ہنومان مورتی بٹھاتے ہوئے اور بھگوا پرچم نصب کرتے ہوئے وہاں پوجا پاٹ شروع کردی گئی۔

جب صبح کے اوقات میں عوام نے پہاڑ پر دیکھا تو زعفرانی کپڑوں میں ہنومان بھکتوں کی ہلچل جاری تھی۔جس پر مقامی مسلمانوں میں تشویش اوربرہمی کی لہر دوڑ گئی۔ مقامی افراد نے فوری جابر احمد نائب صدر نشین بلدیہ  و ضلعی صدر مجلس اتحاد المسلمین کو اطلاع دی۔

 محمد جابر احمد نے ضلع ایس پی پروین کمار اورمقامی پولیس آفیسرس کو مطلع کیاجس پر پولیس فوری متحرک ہوگئی اور سر کل انسپکٹر ایل سینو کی قیادت میں پولیس کی بھاری جمیعت مقام واقعہ بوڑ کے پہاڑپر پہنچی۔ پہاڑ کے نچلے حصہ میں پولیس کا زبردست بندوبست کر دیا گیا۔

آج جمعہ ہونے کی وجہہ سے شہرمیں پوری پولیس فورس کو متحرک کر دیا گیاتھا۔ پولیس کے پہنچنے سے قبل ہی شرپسندمذہبی رسومات مکمل کرتے ہوئے مورتی و پرچم نصب کرکے روانہ ہوگئے۔اس دوران پولیس عہدیداروں نے وہاں سے بھگوا پرچم اور مورتی کو ہٹا کر پوجاکے سامان کوصاف کردیاگیا۔

اس کے علاوہ گذشتہ ماہ رمضان کے دوران رام نومی جلوس سے ایک روز قبل بھی شرانگیزی کرتے ہوئے عید گاہ کے قریب واقع حضرت خطیب صاحب ؒ کی درگاہ کے اوپری علاقہ میں واقعہ بھینسہ شہر کی پہلی  دینی بزرگ شخصیت حضرت سرور مستان ؒ کی مزار شریف کو ایک ہندوشرپسند نوجوان کی جانب سے بھگوا پرچم نصب کرتے ہوئے غلاف مبارک کو نذرآتش کردیا تھا ۔