شمالی بھارت

اڈانی گروپ کی مالی بے قاعدگیوں کی رپورٹ پر عوام کو تشویش

بی ایس پی سربراہ مایا وتی نے آج کہا کہ مرکزی حکومت کو چاہیے کہ وہ ہنڈن برگ ریسرچ کی جانب سے اڈانی گروپ کے خلاف مالی بے قاعدگی کے الزامات پر شکوک و شبہات دور کرے۔

لکھنؤ: بی ایس پی سربراہ مایا وتی نے آج کہا کہ مرکزی حکومت کو چاہیے کہ وہ ہنڈن برگ ریسرچ کی جانب سے اڈانی گروپ کے خلاف مالی بے قاعدگی کے الزامات پر شکوک و شبہات دور کرے۔

متعلقہ خبریں
کانگریس اڈانی معاملے پر ایکسپوز ریالیوں کا انعقاد کرے گی
ہنڈن برگ، سپریم کورٹ کا حکم مودی حکومت کے منہ پر طمانچہ: عاپ
انڈیا اتحاد اگر بہن مایاوتی کو وزیر ِاعظم کا چہرہ بناکر پیش کرے تو یقینی طور پر زعفرانی پارٹی کا صفایہ ہوجائے گا
مایاوتی کوبطور وزیراعظم امیدوار پیش کرنے پر ہم انڈیا اتحاد میں شامل ہوں گے:ملوک ناگر
این ڈی اے اور انڈیا بلاک سے پوری طرح دوری: مایاوتی

امریکہ کی انویسمنٹ ریسرچ فرم ہنڈن برگ نے الزام عائد کیا ہے کہ اڈانی گروپ اسٹاکس کے شرمناک استحصال اور اکاؤنٹنگ فراڈ میں ملوث رہا ہے۔ اڈانی گروپ نے اسے ایک بے بنیاد، یکطرفہ اور اس کے حصص کی فروخت کو متاثر کرنے کی نیت سے لگایا کیا الزام قرار دیا ہے۔ مایا وتی نے کہا کہ گزشتہ دو دن سے اڈانی گروپ اور اسٹاک مارکٹ پر اس کے اثرانداز ہونے کے بارے میں ایک امریکی کمپنی ہنڈن برگ کی منفی رپورٹ زیربحث ہے۔

یومِ جمہوریہ سے زیادہ اس رپورٹ پر بحث ہورہی ہے۔ ملک کے کروڑوں افراد کی خون پسینہ کی کمائی کا معاملہ ہے، لیکن حکومت اس پر خاموش ہے۔ حصص میں دھوکہ دہی کے الزام کے بعد اڈانی کی ملکیت اور عالمی رینکنگ میں کمی آئی ہے، لیکن لوگ اس پر بات پر فکرمند ہیں کہ حکومت کی جانب سے اس گروپ میں کی گئی بھاری سرمایہ کاری کا کیا ہوگا، معیشت کا کیا ہوگا۔

بے چینی اور پریشانی فطری چیز ہے۔ اس کا حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ مایا وتی نے اپنے سلسلہ وار ٹوئٹس میں یہ بات کہی۔ بی ایس پی سربراہ نے حکومت سے کہا کہ وہ عوام کی تشویش کے ازالہ کے لیے ایک بیان جاری کرتے ہوئے شکوک و شبہات کو دور کرے۔

انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے آغاز سے قبل جو 31 جنوری سے شروع ہورہا ہے حکومت کو اس معاملہ پر دونوں ایوانوں میں بیان دینا چاہیے، تاکہ شہری متوسط طبقہ میں پائی جانے والی بے چینی ختم ہوسکے۔ ہنڈن برگ نے اپنی دو سالہ تحقیقات کے بعد انکشاف کیا ہے کہ ہندوستانی کمپنیوں کے گروپ اڈانی نے گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران اسٹاکس کا استحصال کیا ہے اور اکاؤنٹنگ فراڈ اسکیم میں ملوث رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 17.8 ٹریلین روپئے (مساوی 218 بلین امریکی ڈالر) کی دھوکہ دہی کی گئی ہے۔ اڈانی گروپ نے کہا کہ اس سے ربط پیدا کرنے اور حقائق کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے بجائے اچانک رپورٹ جاری کیا جانا اس کے لیے صدمہ انگیز ہے۔

بندرگاہوں سے لے کر توانائی تک کے کاروبار میں شامل گروپ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ رپورٹ چنندہ غلط معلومات اور بے بنیاد الزامات کا امتزاج ہے۔ ہندوستان کی اعلیٰ ترین عدالتوں نے ان الزامات کا جائزہ لینے کے بعد انہیں مسترد کردیا ہے۔