خاتون مسلم صحافی کا گھر جلادیا گیا
دہلی کی ایک خاتون مسلم صحافی جو ایک مشہور یو ٹیوب چانل چلاتی ہیں‘ الزام عائد کیا کہ اشرار کی جانب سے ان کے گھر کو جلادیا گیا اور ان کی کتابیں بشمول قرآن مجید اور رامائن کے نسخے بھی راکھ بنادئیے گئے۔

حیدرآباد: دہلی کی ایک خاتون مسلم صحافی جو ایک مشہور یو ٹیوب چانل چلاتی ہیں‘ الزام عائد کیا کہ اشرار کی جانب سے ان کے گھر کو جلادیا گیا اور ان کی کتابیں بشمول قرآن مجید اور رامائن کے نسخے بھی راکھ بنادئیے گئے۔
خوشبو اختر (33 سالہ) جو ’پل پل نیوز‘ یوٹیوب چانل چلاتی ہیں اشرار کی تاہم شناخت نہیں کی ہے۔ ان کا ادعا ہے کہ انہیں ان کے صحافتی کام کے لئے جس میں مسلمانوں اور دیگر مظلوم برادریوں سے متعلق مسائل کو اجاگر کرنا بھی شامل ہے‘ نشانہ بنایا گیا۔
جس دن (چہارشنبہ)یہ واقعہ پیش آیا خوشبو اور ان کا خاندان مذکورہ گھر پر نہیں تھے چونکہ انہوں نے ایک سال قبل شہر میں دوسری جگہ منتقل ہوگئے تھے تاہم وہ اکثر اپنے قدیم گھر کو آیا کرتی تھی جہاں انہوں نے اپنی بہت سے چیزیں رکھی ہوئی ہیں۔
دا وائر کی اطلاع کے بموجب اختر کی شکایت پر جمعرات کو سلطان پوری پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کروائی گئی ہے۔ مقدمہ تعزیرات ہند کی دفعہ 436 کے تحت درج کیا گیا جو مکان کو تباہ کرنے کے مقصد سے آگ لگانے یا دھماکو مادہ کا استعمال کرنے سے متعلق ہے۔
اخترنے مکان میں شارٹ سرکٹ کے امکانات کو مسترد کردیا ان کے خاندان نے کسی بھی قسم کے حادثہ سے بچنے کے لئے برقی سربراہی کو معطل کررکھا ہوا تھا۔ انہوں نے ان کی کتابیں بشمول قرآن مجید اور دیگر مذہبی صحائف کے ساتھ ساتھ عکسی رامائن کو جلا ہوا نوٹس کرکے سازش رچی جانے کا اظہار کیاچونکہ ان کتابوں کو کپ بورڈ سے نکال کرروم کے باہر رکھے ہوئے واشنگ مشین کے قریب آگ لگائی گئی تھی۔
اختر نے کہا کہ کتابیں الماری میں رکھی ہوئی تھیں۔ اختر کو آتشزنی سے متعلق چہارشنبہ کی صبح ان کے پڑوسیوں نے اطلاع دی جنہوں نے تیسری منزل سے دھوئیں کو نکلتا ہوا دیکھا تھا۔
اختر نے اطلاع ملنے کے 45 منٹ کے اندر وہاں پہنچ کر پایا کہ دو پلنگ‘ دو کپ بورڈس اور ایک ڈریسنگ ٹیبل‘ ایک واشنگ مشین اور کئی کتابیں جلی ہوئی ہیں۔ انہوں نے پولیس سے کی گئی شکایت میں کہا کہ وہ سلگتے موضوعات اور سماجی مسائل کی طرف عوام کی توجہ مبذول کروانے پر مسلسل دھمکیاں مل رہی تھیں۔