جھانسی کے اسکول میں کشمیری طلبا پر حملہ
اترپردیش کے جھانسی میں رہنے والے جموں وکشمیر کے طلبا کا الزام ہے کہ ان پر مقامی طلبا نے حملہ کردیا۔ ایسا لگتا ہے کہ جموں وکشمیر کے راجوری میں نوودیاودیالیہ میں یوپی کے طلبا کو مارپیٹ کا بدلہ لینے کے لئے ایسا کیا گیا۔

جھانسی: اترپردیش کے جھانسی میں رہنے والے جموں وکشمیر کے طلبا کا الزام ہے کہ ان پر مقامی طلبا نے حملہ کردیا۔ ایسا لگتا ہے کہ جموں وکشمیر کے راجوری میں نوودیاودیالیہ میں یوپی کے طلبا کو مارپیٹ کا بدلہ لینے کے لئے ایسا کیا گیا۔
خبر ہے کہ نوودیاودیالیہ جھانسی کے 9 ویں جماعت کے بعض طلبا ایکسچینج پروگرام کے تحت نوودیاودیالیہ راجوری گئے تھے تاکہ وہاں کا کلچر سمجھ سکیں۔
کہا جاتا ہے کہ وہاں ان پر حملہ ہوا۔ وہاں کے پرنسپل نے جھانسی کے طلبا کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا تھا۔
جھانسی نوودیاودیالیہ کے طلبا کو جب اس کی جانکاری ملی تو وہ بھڑک گئے اور انہوں نے بدلہ لینے جمعرات کے دن جموں وکشمیر کے طلبا پر حملہ کردیا۔
اسکول کے ذمہ دار نے پولیس کو اطلاع دی جس نے اسکول پہنچ کر صورتِ حال پر قابو پالیا۔ غیرمصدقہ خبروں میں کہا گیا کہ بعض طلبا نے پولیس پر سنگباری کی اور پولیس نے انہیں منتشر کرنے ہلکی طاقت کا استعمال کیا۔
کیمپس میں پولیس فورس تعینات کردی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کشمیر گئے طلبا کو واپس بلایا جارہا ہے جبکہ جھانسی میں زیرتعلیم کشمیری طلبا کو ان کی آبائی ریاست واپس بھیجا جارہا ہے۔ اسکول انتظامیہ نے واقعہ پر تبصرہ سے انکار کردیا۔