دہلی

گیان واپی مسجد میں وضو کا مسئلہ‘سپریم کورٹ میں سماعت

سپریم کورٹ نے گزشتہ برس 11 نومبر کو اُس علاقہ کو تاحکم ثانی جوں کا توں رکھنے کی ہدایت دی تھی جہاں ’شیولنگ‘ پائے جانے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ سینئر وکیل حذیفہ احمدی نے انجمن انتظامیہ مساجد کی طرف سے بنچ سے گزارش کی کہ معاملہ کی جلد سماعت کی جائے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کے دن آمادگی ظاہر کی کہ وہ گیان واپی مسجد میں وضو کے متبادل انتظامات کی درخواست کی سماعت 14  اپریل کو کرے گی۔ درخواست میں کہا گیا کہ رمضان کی وجہ سے نمازیوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
الیکٹورل بانڈ اسکیم سے متعلق فیصلہ پر نظرثانی کی درخواست
رمضان میں وادی کشمیر میں مہنگائی کا جن قابوسے باہر
ہر چیز پر شک نہیں کیا جاسکتا۔ای وی ایم، وی وی پیاٹ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ محفوظ
عباس انصاری والدکی فاتحہ میں شرکت کے خواہاں
سی اے اے قواعد کا مقصد پڑوسی ملکوں کی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ

 سینئر وکیل حذیفہ احمدی نے مسلم فریق کی طرف سے معاملہ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ کے سامنے رکھا۔ بنچ نے حذیفہ احمدی سے کہا کہ یہ پروسیجر کا مسئلہ ہے۔ وکیل نے گزارش کی کہ آج ہی سماعت کی جائے۔ وضو کے لئے ڈرم سے پانی لیا جارہا ہے۔

رمضان میں نمازیوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ بنچ نے کہا کہ جسٹس سوریہ کانت کا جو پچھلی بنچ کا حصہ تھے‘ آنا مشکل ہے۔ 14  اپریل کو سماعت ہوگی۔پی ٹی آئی کے بموجب سپریم کورٹ نے آج آمادگی ظاہر کی کہ وہ 14  اپریل کو انجمن انتظامیہ مساجد کی درخواست کی سماعت کرے گی جس میں ماہ رمضان میں وارانسی کے گیان واپی مسجدکامپلکس میں وضو کی اجازت مانگی گئی ہے۔

 سپریم کورٹ نے گزشتہ برس 11  نومبر کو اُس علاقہ کو تاحکم ثانی جوں کا توں رکھنے کی ہدایت دی تھی جہاں ’شیولنگ‘ پائے جانے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ سینئر وکیل حذیفہ احمدی نے انجمن انتظامیہ مساجد کی طرف سے بنچ سے گزارش کی کہ معاملہ کی جلد سماعت کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان جاری ہے‘ وضو کے لئے ڈرم سے پانی لینا پڑرہا ہے اور نماز ادا کرنے کے لئے آنے والوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔