شمالی بھارت

جنسی ہراسانی کیس: بی جے پی وزیر نے استعفیٰ دےدیا

سنگھ نے اپنا استعفیٰ چیف منسٹر منوہر لال کو سونپ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک معاملے کی تحقیقاتی رپورٹ نہیں آتی وہ اپنا محکمہ کھیل چیف منسٹر کے حوالے کر رہے ہیں۔

چنڈی گڑھ: ہریانہ کے وزیر کھیل اور ہاکی انڈیا کے سابق کپتان سندیپ سنگھ نے اپنے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات کے بعد اتوار کو وزارتی عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ سنگھ نے اپنا استعفیٰ چیف منسٹر منوہر لال کو سونپ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک معاملے کی تحقیقاتی رپورٹ نہیں آتی وہ اپنا محکمہ کھیل چیف منسٹر کے حوالے کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
چیف منسٹر ریونت ریڈی بدمعاش بی جے پی ایم پی ای راجندر کا الزام
جموں و کشمیر میں بی جے پی حکومت تشکیل دے گی: شیوراج سنگھ چوہان
آسام میں ٹیچر کے لڑکیوں کو فحش ویڈیودکھانے پر اسکول کو جلادیا گیا
پاکستان تحریک ِ انصاف، طالبان کا سیاسی شعبہ، اے این پی سربراہ ایمل ولی خان کا سنگین الزام
نابالغ لڑکی کا استحصال اور بلیک میل کرنے والا پڑوسی نوجوان گرفتار

چنڈی گڑھ پولیس کے ترجمان رام گوپال کے مطابق شکایت موصول ہونے کے بعد مسٹر سنگھ کے خلاف ہفتہ کو سیکٹر 26 پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 354، 354اے، 354بی، 342، 506 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔ شکایت کنندہ نے الزام لگایا تھا کہ وزیر نے اسے بری نیت سے چھوا تھا۔

ہریانہ کے وزیر کھیل نے اپنے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ کو پیش کر دیا۔ مسٹر سنگھ نے کہا کہ مجھے پھنسایا جا رہا ہے اور مجھ پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور سراسر جھوٹے ہیں۔

ایک ٹویٹ میں اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کھیل کے وزیر سنگھ نے کہاکہ "ان کی شبیہ کو خراب کرنے کے لیے ماحول بنایا گیا تھا۔ میں چاہتا ہوں کہ محکمہ کھیل کے کوچ کی جانب سے ان پر لگائے گئے جھوٹے معاملے کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے۔ انکوائری رپورٹ آنے تک وہ اپنا محکمہ کھیل وزیر اعلیٰ کے حوالے کر دیں گے۔

خواتین کوچ کی شکایت کے بعد اپوزیشن لیڈر بھوپندر سنگھ ہڈا نے مسٹر سنگھ کے خلاف درج کیس کی غیر جانبدارانہ جانچ کا مطالبہ کیا۔

سال 2016 کے ریو اولمپکس میں بطور ایتھلیٹ حصہ لے چکی کوچ نے الزام لگایا کہ سنگھ نے انہیں انسٹاگرام اور اسنیپ چیٹ پر پیغامات بھیجے اور اسنیپ چیٹ پر یکم جولائی کو کال کرکے اسے کچھ دستاویزات کے ساتھ چنڈی گڑھ کے سیکٹر 7 میں واقع اپنی سرکاری رہائش گاہ پر بلایا تھا۔ جہاں وزیر کھیل نے ان کے ساتھ مبینہ طور پر چھیڑ چھاڑ کی۔ اس دوران ان کی ٹی شرٹ پھٹ گئی اور وہ کسی طرح وہاں سے فرار ہوگئی۔

شکایت کنندہ کو ستمبر کے مہینے میں ہی محکمہ کھیل میں جونیئر ایتھلیٹک کوچ کے طور پر تعینات کیا گیا تھا۔ دریں اثنا، ہریانہ کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس پی کے اگروال نے خواتین ایتھلیٹک کوچ کے خلاف الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک تین رکنی پینل تشکیل دیا ہے۔

وہیں جنسی ہراسانی کے الزامات لگانے والی خاتون کوچ نے بھی آج انبالہ میں وزیر داخلہ انل وج سے ملاقات کی۔