موسیٰ ریور پروجیکٹ کی مدافعت، غریبوں کو ندی کے دلدل سے نکالنے کا ریونت ریڈی کا عزم
میں بی آر ایس اور بی جے پی لیڈروں کو مشورہ دے رہا ہوں چلو شہر کے تالابوں اور تجاوزات کا سروے کرتے ہیں۔ سینکڑوں تالابوں پر تجاوزات ہو چکے ہیں، چیف منسٹر نے کہا ایسا نہیں ہے کہ مجھے سیاست کی گہرائی کا علم نہیں مگر ہمارے اقدامات شہر کو بہتر مستقبل فراہم کرنا ہیں۔

حیدرآباد: چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ ہم حائیڈرا کے ذریعہ غیر قانونی تجاوزات کو ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں اور حیدرآباد شہر کو بچانے کے ارادے سے موسیٰ پروجیکٹ پر عمل کرنے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے بی آر ایس پر الزام عاید کیا کہ گزشتہ دس سالوں میں سرکاری خزانہ کو لوٹا گیا بی آر ایس پارٹی کے کھاتے میں 1500 کروڑ روپے جمع ہیں۔
اس میں سے 500 کروڑ موسیٰ ندی کے علاقہ کے غریبوں میں تقسیم کریں۔ انہوں نے بی آر یس قیادت سے جاننا چاہا کہ وہ حکومت کو متبادل راستہ بتائیں اور تیقن دیا کہ حکومت اپوزیشن کی تجاویز سننے کو تیار ہے۔انہوں نے کہا جب اسمبلی میں حائیڈرا پر بحث ہوئی تو بی آر یس قائدین نے اس پر بات کیوں نہیں کی؟۔
چیف منسٹر نے کہا غریب گندگی میں رہتے ہیں اور انہیں 25 ہزار روپے دے کر ان کی عزت نفس میں اضافہ کرنہ کویی برا کام نہیں ہے۔ آپ کے فارم ہاؤس کی حفاظت کے لیے غریبوں کو اچھی زندگی بسر کرنے سے روکنا چاہتے ہیں۔
چیف منسٹر نے سوال کیا کہ آیا کے ٹی آراپنے غیر قانونی طور پر بنائے گئے فارم ہاؤس کو گرانا چاہیے یا نہیں؟ انہوں نے کہا سبیتا اندرا ردی کے تین بیٹوں کے پاس فارم ہاؤس ہیں انہیں گرایا جائے یا نہیں؟
چیف منسٹر نے کہا کیا یہ آپ کی پارٹی کے قائدین نہیں تھے جنہوں نے موسی ندی کے کنارے واقع نلہ چیروو میں پلاٹس فروخت کیے تھے؟ کیا مجھے 20 سال عوام میں رہتے ہوئے غریب لوگوں کی مشکلات کا علم نہیں ہے؟ موسی ندی میں طغیا نی آنے کی صورت میں عوام کو بچانے میں ہونے والی مشکلات کو کیا سمجھنا اور حل کرنا نہیں چاہیے؟
چیف منسٹر نے کہا جواہر نگر میں 1000 ایکڑ اراضی ہے جس کو غریبوں میں تقسیم کی جایگی اور اندرامان مکانات بنائیں جاینگے۔ اگر آپ ہمارے مقاصد میں رکاوٹ ڈالتے ہیں تو آپ کو کیا ملے گا؟ چیف منسٹر نے کہا مودی؟نریندر مودی نے سابرمتی ریور فرنٹ کو ڈیولپ کیا لیکن موسی ندی کو ترقی دینا جرم قرار دے رہے ہیں؟
کے ٹی آر اور ہریش راو بی جے پی قائدین کی تقریر کی زیراکس کاپی لیتے ہوئے وہ باتیں کررہے ہیں حالانکہ دونوں بی جے پی کے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا موسی کیا چمنٹ ایریا کے مکین بدبو میں جی رہے ہیں ہمارا کام ہے انہیں اس غلاظت سے باہر نکالیں اور مکانات منظور کرانے وزیر اعظم مودی سے نمائندگی کریں آپ کو مرے پاس آنے کے لیے کوئی بہانہ کی ضرورت نہیں ہے۔
میں بی آر ایس اور بی جے پی لیڈروں کو مشورہ دے رہا ہوں چلو شہر کے تالابوں اور تجاوزات کا سروے کرتے ہیں۔ سینکڑوں تالابوں پر تجاوزات ہو چکے ہیں، چیف منسٹر نے کہا ایسا نہیں ہے کہ مجھے سیاست کی گہرائی کا علم نہیں مگر ہمارے اقدامات شہر کو بہتر مستقبل فراہم کرنا ہیں۔
مجھے غریبوں کا دکھ معلوم ہے ہم غریبوں کی آنکھوں آنسو نہیں دیکھنا چاہتے ہماری حکومت کا مقصد ہر غریب کو متبادل راستہ دکھانا چاہتی ہے۔تالاب اور نہریں پر ہزاروں تجاوزات ختم کرنا ہے میری آپ سے اپیل ہے آپ خود آگے آتے ہوئے بتائیں کہ غریبوں کے ساتھ انصاف کیسے کریں؟کیا آپ کے 10سالہ دور حکومت کی طرح استحصال کریں؟
میں ان لوگوں سے سوال کر رہا ہوں جو کہتے ہیں کہ دس سال حکومت کا تجربہ ہے وہ بتائیں غریبوں کے لیے کیا کرنا ہے؟ آپ کا مشورہ سننے کے لیے میں پوری کابینہ ساتھ لا ونگا۔ کیا آپ انہیں مودی کے پاس لے جا کر 25 ہزار کروڑ روپے کا فنڈ دلا سکتے ہیں؟
چیف منسٹر نے کہا کیا بے گھر غریبوں کو گھر دینا جرم ہے؟ نلگنڈہ کے لوگوں کی حفاظت کرنا غلط ہے جو روزانہ اپنی پیاس بجھانے کے لیے زہر پی رہے ہیں، کیا آپ انہیں مارنا چاہتے ہیں؟ کیا آپ نلگنڈہ کے عوام کی جانب سے آپ کو ووٹ نہ دینے پر بدلہ لینا چاہتے ہیں؟ چیف منسٹر نے کہا موسی پروجیکٹ سیاست کے لیے نہیں شروع کیا گیا ہے۔
ہم یہ پروجیکٹ حیدرآباد کے مستقبل کے لیے شروع کر رہے ہیں۔ سیاست صرف وہی لوگ کر رہے ہیں جنھیں عوام کی خوشحالی اور شہر کی ترقی گوارا نہیں ہے چیف منسٹر نے کہا ہم پر لوٹ کرنے کا الزام لگانے والے وہی ہیں جنہوں نے سابق میں لوٹ کی تھی اور وہی لوگ ہیں جنہوں نے روپیوں سے بھرے تھیلے لیے ہیں۔