اروند کجریوال سے کل سی بی آئی پوچھ تاچھ
چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے ہفتہ کے دن کہا کہ عام آدمی پارٹی ملک کے لئے امید کی کرن بن کر ابھری ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسے روندنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

نئی دہلی: چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے ہفتہ کے دن کہا کہ عام آدمی پارٹی ملک کے لئے امید کی کرن بن کر ابھری ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسے روندنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
آبکاری پالیسی کیس میں سی بی آئی نوٹس کے بعد اپنے پہلے ردعمل میں کجریوال نے کہا کہ وہ اتوار کے دن ایجنسی میں حاضر ہوں گے۔ نئی دہلی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ 75 برس میں عام آدمی پارٹی کی طرح کسی اور پارٹی کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ عام آدمی پارٹی نے عوام کو امید دی ہے کہ وہ غربت کا خاتمہ کرے گی اور انہیں تعلیم یافتہ بنائے گی۔ ہمیں نشانہ بناتے ہوئے یہ امید ختم کردینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ عام آدمی پارٹی سربراہ نے آبکاری پالیسی کو بہترین پالیسی قراردیا اور کہا کہ پنجاب میں جہاں عام آدمی پارٹی کی حکومت ہے یہ پالیسی اچھا کام کررہی ہے۔
سی بی آئی اور ای ڈی پر جھوٹے حلف نامے داخل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے سابق نائب منیش سسوڈیہ پر 14 موبائل فون تباہ کردینے کا الزام عائد کیا گیا لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ ان میں 4 فون ای ڈی کے پاس اور ایک سی بی آئی کے پاس ہے۔ دیگر فونس میں زیادہ تر ایکٹیو ہیں اور والنٹیرس کے زیراستعمال ہیں۔
سی بی آئی اور ای ڈی کو اس کا پتہ ہے اس کے باوجود جھوٹے حلف نامے داخل کئے جارہے ہیں۔ کجریوال نے کہا کہ 100 کروڑ کی رشوت لینے کا الزام عائد کیا گیا لیکن میرا سوال ہے کہ یہ پیسہ کہاں ہے۔ 400 سے زائد چھاپے مارے گئے‘ پیسہ کہاں ہے؟۔ کہا گیا کہ گوا الیکشن میں اس کا استعمال ہوا۔ سوال آبکاری پالیسی میں کرپشن کا نہیں ہے۔
سنٹرل بیورو آف انوسٹیگیشن (سی بی آئی) اتوار کے دن اروند کجریوال سے آبکاری پالیسی اسکام کی اپنی تحقیقات کے سلسلہ میں اہم نکات پر پوچھ تاچھ کرے گی۔ ایجنسی نے سابق ڈپٹی چیف منسٹر دہلی منیش سسوڈیہ کو 26 فروری کو گرفتار کیا تھا۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ایجنسی‘ چیف منسٹر سے پالیسی سازی کے عمل خاص طورپر لاپتہ فائلوں کے بارے میں پوچھ سکتی ہے۔
آئی اے این ایس کے بموجب سی بی آئی کے سمن کے ایک دن بعد چیف منسٹر اروند کجریوال نے ہفتہ کے دن دعویٰ کیا کہ عدالتوں سے جھوٹ بولا جارہا ہے‘ جن لوگوں کو گرفتار کیا جارہا ہے انہیں ٹارچر کیا جارہا ہے۔ کوئی ثبوت نہیں دیا جارہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سی بی آئی اور ای ڈی جیسی مرکزی تحقیقاتی ایجنسیاں اپنے طاقتور ترین سیاسی حریفوں کو نشانہ بنانے انتہائی حد تک جارہی ہیں۔
عام آدمی پارٹی قائد نے سوال کیا کہ اگر میں بناثبوت یہ کہہ دوں کہ میں نے 17 ستمبر کی شام 7 بجے وزیراعظم نریندر مودی کو ایک ہزار کروڑ روپے دیئے تھے تو کیا آپ انہیں گرفتار کرلو گے؟۔ آبکاری کی جس پالیسی کو کرپٹ کہا جارہا ہے اسی پالیسی کے نتیجہ میں پنجاب میں 50 فیصد آمدنی بڑھی ہے۔ یہ کایاپلٹ اور صاف و شفاف پالیسی ہے۔