بھارت

بلقیس بانو کیس‘ حکومت گجرات کو 2 ہفتوں کی مہلت

بلقیس بانو کیس میں 11 افراد کی رہائی کو چیلنج کرتی درخواستوں پر سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن حکومت ِ گجرات کو جواب داخل کرنے کے لئے 2 ہفتوں کا وقت دیا۔

نئی دہلی: بلقیس بانو کیس میں 11 افراد کی رہائی کو چیلنج کرتی درخواستوں پر سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن حکومت ِ گجرات کو جواب داخل کرنے کے لئے 2 ہفتوں کا وقت دیا۔

جسٹس اجئے رستوگی اور جسٹس بی وی ناگ رتنا پر مشتمل بنچ نے حکومت ِ گجرات کو ہدایت دی کہ وہ سارا ریکارڈ داخل کرے۔ اس نے ریاستی حکومت سے کہا کہ وہ اندرون 2ہفتے جواب داخل کرے۔

دوران ِ سماعت سپریم کورٹ نے پوچھا کہ آیا دوسرے معاملہ میں بھی اگر درخواست وہی ہو تو نوٹس جاری کرنے کی ضرورت ہے‘ اس پر وکیل رشی ملہوترہ نے جو بعض ملزمین کی نمائندگی کررہے ہیں‘ کہا کہ لوگوں نے کئی درخواستیں داخل کی ہیں۔ درخواست گزاروں میں ایسے لوگ بھی ہیں جن کا اس معاملہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

بنچ نے کہا کہ نوٹس جاری کئے بغیر معاملوں کی یکسوئی نہیں ہوسکتی۔ اس نے اِس معاملہ میں ملہوترہ کو نوٹس جاری کی۔ بنچ نے درخواست گزاروں سے کہا کہ وہ اپنی درخواست کی ایک کاپی ملہوترہ اور حکومت ِ گجرات کے وکیل کو دیں۔ ملک کی سب سے بڑی عدالت نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ سارے کاغذات ریکارڈ پر لائے۔ ان میں سزا معافی کا حکم نامہ بھی شامل ہونا چاہئے۔

عدالت نے معاملہ کی آئندہ سماعت 3 ہفتے بعد مقرر کی۔ اس نے 25 اگست کو حکومت ِ گجرات سے جواب مانگا تھا۔ بلقیس بانو کیس میں 11 سزا یافتہ 15 اگست کو گودھرا سب جیل سے رہا ہوئے تھے۔ عمرقید کی سزا کاٹ رہے ان افراد کی رہائی حکومت ِ گجرات کی سزا معافی پالیسی کے تحت عمل میں آئی تھی۔

ان لوگوں نے جیل میں 15 سال سے زائد گزارے۔ جنوری 2008 میں خصوصی سی بی آئی عدالت ممبئی نے انہیں عمرقید کی سزا سنائی تھی جسے بمبئی ہائی کورٹ نے برقرار رکھا تھا۔

a3w
a3w