
سوال:- غیر مسلم بھائیوں کو زمزم اور کھجور دینے کا حکم کیا ہے ؟ بعض غیر مسلم اس کا مطالبہ کرتے ہیں، اور بڑی عقیدت کے ساتھ اس کو لیتے ہیں، اور کھاتے ہیں ۔ (مبشر احمد، بنجارہ ہلز )
جواب:- زمزم ایک متبرک پانی ہے اور حرمین شریفین کی کھجور بھی حرمین کی نسبت سے متبرک ہے، لیکن بہر حال یہ خورو نوش ہی کی چیزیں ہیں،
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس مدینے میں جو غیر مسلم مہمان آیا کرتے تھے ان کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینے ہی کی کھجور کھلاتے تھے ، اور اس لیے اس کے ناجائز ہونے کی کوئی وجہ نہیں ۔
میرا خیال ہے کہ زمزم اور کھجور دیتے ہوئے دل میں یہ نیت اور آرزو رکھی جائے کہ اللہ تعالیٰ ان متبرک چیزوں کی برکت سے اس غیر مسلم بھائی کا سینہ ایمان کے لیے کھول دے ،
اور چوں کہ حدیث صحیح سے ثابت ہے کہ زمزم میں شفاء ہے (سنن ابن ماجہ، حدیث نمبر: ۳۰۶۲)اور کفر سے بڑھ کر کوئی روحانی بیماری نہیں ہوسکتی ، جس سے شفاء مطلوب ہو ، اس لیے دعاء کریں کہ اللہ اسے شفائِ روحانی عطا کرے ، تو امید کرتاہوں کہ اس نیت و خواہش کی وجہ سے انشاء اللہ وہ اجر کا مزید مستحق ہوگا ۔