میاں صاحب‘ پاکستان آرہے ہیں
سابق وزیراعظم عمران خان کی پاکستان تحریک ِ انصاف حکومت نے کرپشن کے الزامات میں پاکستانی عدالت کی طرف سے اشتہاری مجرم قراردیئے جانے کے بعد نواز شریف کا ڈپلومیٹک پاسپورٹ منسوخ کردیا تھا۔
اسلام آباد/ لندن: حکومت ِ پاکستان نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو جو 2019 سے برطانیہ میں ازخود جلاوطنی کی زندگی گزاررہے ہیں‘ ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کردیا ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی پاکستان تحریک ِ انصاف حکومت نے کرپشن کے الزامات میں پاکستانی عدالت کی طرف سے اشتہاری مجرم قراردیئے جانے کے بعد نواز شریف کا ڈپلومیٹک پاسپورٹ منسوخ کردیا تھا۔
دی ایکسپریس ٹریبون نے اطلاع دی کہ 72 سالہ پی ایم ایل این سربراہ کو وزارت ِ خارجہ کا کلیرنس ملنے کے بعد 5 سال کے لئے ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری ہوا ہے۔ لندن میں میڈیا سے مختصر بات چیت میں شہباز شریف نے کہا کہ میاں صاحب (نواز شریف) آرہے ہیں‘ ناکامی عمران خان کا مقدر بن چکی ہے۔
انہوں نے اشارہ دیا کہ ان کے بڑے بھائی پاکستان لوٹ سکتے ہیں۔ قواعد و ضوابط کے مطابق سابق صدور اور وزرائے اعظم ڈپلومیٹک پاسپورٹ رکھ سکتے ہیں۔ آئی اے این ایس کے بموجب وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے اپنے پیشرو عمران خان پر احتجاج کے ذریعہ ملک کو تباہ کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا۔
اپنے بھائی اور پاکستان مسلم لیگ نواز سربراہ نواز شریف سے تیسرے دور کی بات چیت کے بعد جمعرات کو لندن میں میڈیا سے بات چیت میں شہباز شریف نے کہا کہ شکست لانگ مارچ کرنے والوں کا مقدر ہے۔ دی نیوز نے یہ اطلاع دی۔ پاکستان مسلم لیگ نواز سربراہ نے کہا کہ پاکستان کی بھلائی کے لئے دعا کریں۔
دعا کریں کہ اللہ پاکستان کو راہ ِ راست پر چلانے کی ہدایت دے۔ پاکستان بڑی مشکل میں ہے۔ ہم نے کبھی بھیڑ کی بات نہیں مانی اور نہ اب مانیں گے۔ نواز شریف نے جیو نیوز سے توثیق کی کہ انہیں حکومت ِ پاکستان سے ڈپلومیٹک پاسپورٹ مل گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند دن قبل مجھے پاسپورٹ ملا ہے۔
شریف خاندان کے ایک رکن نے بھی توثیق کی کہ نواز شریف کا پاسپورٹ لندن پہنچ گیا ہے۔ پی ٹی آئی کے لانگ مار چ کی مذمت کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ جاریہ احتجاج کی وجہ سے عوام بڑی مشکل میں ہیں۔ لوگ پھنسے ہوئے ہیں اور مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ یہ بہت برا ہورہا ہے۔
نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف نے اگلے فوجی سربراہ کے تقرر سے متعلق سوال کا جواب نہیں دیا۔ بات چیت کے 2 ادوار میں وزیر دفاع خواجہ آصف اور پنجاب کے پاکستان مسلم لیگ نواز قائد ملک محمداحمد خان بھی شرکت کرچکے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ نواز سربراہ نے پی ٹی آئی کے دباؤ میں نہ آنے کا عہد کیا ہے۔
ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا کہ نواز شریف جلد انتخابات کرانے کا مطالبہ ماننے والے نہیں۔ انہوں نے شہباز شریف سے کہا ہے کہ وہ پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے کی کوشش جاری رکھیں اور کسی قسم کے دباؤ میں نہ آئیں۔ دونوں بھائیوں نے عہد کیا کہ الیکشن وقت ِ مقررہ پر ہوگا اور عمران خان کے اسلام آباد مارچ سے قانونی طریقہ سے نمٹا جائے گا۔