ٹی آر ایس کی کامیابی پر منگوڈ کو اڈاپٹ کرنے کے ٹی آر کا اعلان
حکمراں جماعت ٹی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے وعدہ کیا کہ منگوڈ کے ضمنی انتخاب میں پارٹی امیدوار کی کامیابی پر وہ حلقہ کو اڈاپٹ کرنے کیلئے تیار ہیں۔
حیدرآباد: حکمراں جماعت ٹی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے وعدہ کیا کہ منگوڈ کے ضمنی انتخاب میں پارٹی امیدوار کی کامیابی پر وہ حلقہ کو اڈاپٹ کرنے کیلئے تیار ہیں۔
حلقہ اسمبلی منگوڈ میں چندور کے مقام پر آج ایک بڑی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ یہ ضمنی الیکشن ایک کنٹراکٹر راج گوپال ریڈی کے غرور وتکبر اور حلقہ کے عوام کے عزت نفس کے درمیان ہورہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اگر ٹی آر ایس امیدوار کے پربھاکر ریڈی کو یہاں سے منتخب کیا جاتا ہے تو وہ حلقہ اسمبلی منگوڈ کو اڈاپٹ کرنے کیلئے تیار ہیں۔
وہ حلقہ کی ترقی کیلئے مکمل طور پر ذمہ داری قبول کرنے کیلئے بھی تیار ہیں کے ٹی آر نے مزید کہا کہ وہ حلقہ کی ترقی میں پیشرفت کا جائزہ لیں گے اور اس پر بھر پور توجہ مرکوز کریں گے انہوں نے حلقہ کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ترقی کیلئے ٹی آر ایس کو ووٹ دیں۔بی جے پی امیدوار کومٹ ریڈی راج گوپال ریڈی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا راج گوپال ریڈی نے حلقہ کے عوام پر ضمنی انتخاب مسلط کئے ہیں۔
راج گوپال ریڈی نے اس حلقہ کے ایم ایل اے رہتے ہوئے منگوڈ کی ترقی کیلئے کچھ بھی کام نہیں کیا ہے۔اب وہ 18ہزار کروڑ مالیت کا کنٹراکٹ حاصل کرنے کے بعد بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔راج گوپال ریڈی کو جب سے 18ہزار کروڑ کار کنٹراکٹ ملا ہے تب سے ریڈی ووٹوں کو خریدنے کی کوشش کررہے ہیں۔
حلقہ کے عوام ضمنی الیکشن میں راج گوپال ریڈی کو مناسب سبق سکھیں گے اور اُن کے غرور اور حسد کو ملیا میٹ کریں گے۔وزیر اعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا مودی حکومت، نیتی آیوگ کی سفارشات کو روبہ عمل لانے میں ایکسر ناکام رہی ہے۔نیتی آیوگ نے تلنگانہ میں فلورائیڈ مسئلہ کے خاتمہ کیلئے 19ہزار کروڑ روپے مختص کرنے کی سفارش کی تھی۔
نریندر مودی نے اپنے8 سالہ دوراقتدار کے دوران ایک بھی انتخابی وعدہ کو پورا نہیں کیا ہے۔اب اس لئے بی جے پی کو ضمنی الیکشن میں عوام سے ووٹ مانگنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ٹی آر ایس امیدوار کے پربھاکر ریڈی نے آج اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔اس موقع پر کے ٹی آر، وزیر برقی جگدیش ریڈی اور بائیں بازوں جماعتوں کے قائدین بھی موجود تھے۔