کرناٹک میں بی جے پی رکن اسمبلی ویروپکشپا ہنوزمفرور
کرناٹک کا بی جے پی رکن اسمبلی ایم ویروپکشپا ہنوزفرارہے۔ تین دن قبل لوک آیوکت پولیس نے اس کے لڑکے پرشانت کمار ایم وی کو سرکاری ٹھیکے کے عوض رشوت لیتے ہوئے پکڑا تھا۔
بنگلورو/چکمگلورو: کرناٹک کا بی جے پی رکن اسمبلی ایم ویروپکشپا ہنوزفرارہے۔ تین دن قبل لوک آیوکت پولیس نے اس کے لڑکے پرشانت کمار ایم وی کو سرکاری ٹھیکے کے عوض رشوت لیتے ہوئے پکڑا تھا۔
سرکاری ذرائع کے بموجب لوک آیوکت پولیس چنناگیری کے رکن اسمبلی کو ڈھونڈنے کی پوری کوشش کررہی ہے جو کیس کا اصل ملزم ہے۔ عہدیداروں نے قبل ازیں کہاتھا کہ وہ اسمبلی الیکشن سے قبل ریاست کو ہلادینے والے کرپشن اسکینڈل کے سلسلہ میں پوچھ تاچھ کیلئے رکن اسمبلی کو نوٹس جاری کرے گی۔
لوک آیوکت پولیس نے کمار کے 8.02 کروڑ روپئے ضبط کئے۔ اس رقم میں جمعہ کے دن بنگلورو میں اس کی رہائش گاہ سے ضبط کردہ 6.1کروڑ روپئے اور جمعرات کے دن اس کے خانگی دفتر سے ضبط کردہ 2.02کروڑ روپئے شامل ہیں۔ 2.02 کروڑ روپیوں میں 40لاکھ روپئے مبینہ رشوت کی رقم تھی جو کمار نے ایک خانگی کمپنی کے سربراہ سے لی تھی۔
اس کمپنی کو کرناٹک سوکس اینڈڈرجنٹس لمیٹیڈ(کے ایس ڈی ایل) کو خام مال سپلائی کرنے کا ٹھیکہ ملا تھا۔ رکن اسمبلی ویروپکشپا کے ایس ڈی ایل کے صدرنشین ہیں۔ جمعہ کو انہیں یہ عہدہ چھوڑنا پڑا۔ لوک آیوکت پولیس نے ضلع داون گیری میں ویروپکشپا کے مکان 16.47لاکھ روپئے ضبط کئے۔ اسی دوران کرناٹک کے چیف منسٹر بسواراج بومئی نے کہا کہ ویروپکشپا سے استعفی لینے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔
لوک آیوکت اس کیس کی منصفانہ تحقیقات کررہی ہے۔ انہوں نے کانگریس پر الزام عائد کیاکہ اس نے اپنے اقتدار میں لوک آیوکت کو بند کردیاتھا۔ انہوں نے کہا کہ سدارامیا کے دور میں کانگریس کے خلاف 59کیسس تھے۔ ان کیسس کو لوک آیوکت سے رجوع کیاگیا ہے اور سچائی سامنے آجائے گی۔
ویروپکشپا کے استعفی کے بارے میں پوچھے جانے پر بومئی نے بنگلورو میں اخباری نمائندوں سے کہا کہ ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ لوک آیوکت کو مکمل آزادی دی گئی ہے اور وہ منصفانہ تحقیقات کررہی ہے۔ اسے تحقیقات جاری رکھنی چاہئیے۔ کیس کے سلسلہ میں گرفتار پانچ افراد میں پرشانت کمارشامل ہے جو کرناٹک اڈمنسٹریٹیو سرویسیس کا عہدیدار ہے۔
لوک آیوکت ذرائع کاکہنا ہے کہ رکن اسمبلی کے مکان میں نقدی کے علاوہ زمینوں میں بھاری سرمایہ کاری کے کاغذات‘سونا اور چاندی بھی پائے گئے۔ یہ پوچھنے پرکہ کانگریس چیف منسٹر کے استعفی کا مطالبہ کررہی ہے۔ بومئی نے کہا کہ سدارمیا جس وقت چیف منسٹر تھے اس وقت کے وزیر سی پٹرنگاشیٹی کے دفتر سے 25لاکھ روپئے ضبط ہوئے تھے۔ اس وقت کیا وہ مستعفی ہوئے تھے۔
باقاعدہ انکوائری کرائے بغیر اس کیس کو بند کرانے کی کوشش ہوئی۔ سدارامیا کی حکومت نے بدعنوان عناصر کوبچانے کی کوشش کی جبکہ بی جے پی حکومت نے لوک آیوکت کو تمام اختیارات دے رکھے ہیں۔
ہمارے اخلاق کا یہ پیمانہ ہے کہ ہم نے لوک آیوکت سے کہہ دیا ہے کہ وہ خاطیوں کے خلاف کاروائی کرے چاہے ان کا تعلق ہماری ہی پارٹی سے کیوں نہ ہو۔ کانگریس کے احتجاج پر بومئی نے کہا کہ عوام کو پتہ ہے کہ سچ کیا ہے۔ کانگریس والے صرف سیاست کے لئے احتجاج کررہے ہیں۔ کانگریس دورِ حکومت میں کرپشن‘لوٹ مار‘قتل اور جبری وصولی کے 59کیسس کو لوک آیوکت سے رجوع کیاگیا ہے۔ لوک آیوکت ان کی تحقیقات کرے گی اور سچ سامنے آجائے گا۔