تلنگانہسوشیل میڈیا

تلنگانہ میں بارش، بیرونی ممالک کی سازش: کے سی آر

تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج کہا کہ ریاست میں گوداوری کے طاس اور آس پاس کے آبگیر علاقوں میں موسلادھار اور لگاتار بارش، بادل پھٹنے کا نتیجہ تھی -- جس پر انہیں شبہ ہے کہ "یہ سب بیرونی ممالک کی طرف سے منصوبہ بند سازش" کا حصہ ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج کہا کہ ریاست میں گوداوری کے طاس اور آس پاس کے آبگیر علاقوں میں موسلادھار اور لگاتار بارش، بادل پھٹنے کا نتیجہ تھی — جس پر انہیں شبہ ہے کہ "یہ سب بیرونی ممالک کی طرف سے منصوبہ بند سازش” کا حصہ ہے۔

سیلاب زدہ بھدراچلم کے دورے میں کے سی آر نے میڈیا سے کہا کہ: "یہ نیا واقعہ ہے جسے بادل پھٹنا کہا جاتا ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ کوئی سازش ہے، ہم نہیں جانتے کہ یہ کہاں تک سچ ہے، جو دوسرے ممالک کے لوگ جان بوجھ کر کر رہے ہیں۔ ہمارے ملک میں کچھ جگہوں پر بادل پھٹے۔ ماضی میں انہوں نے کشمیر کے قریب، لداخ-لیہہ میں، پھر اتراکھنڈ میں اور اب ہمیں کچھ اطلاعات ملی ہیں کہ وہ گوداوری کے علاقے میں یہ سب کچھ کر رہے ہیں۔”

بادل پھٹنے کا مطلب عام طور پر بہت کم مدت میں بہت زیادہ بارش ہے جو سیلاب کا باعث بن سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات کہتا ہے کہ تقریباً 20 سے 30 مربع کلومیٹر کے جغرافیائی علاقے میں 100 ملی میٹر (یا 10 سینٹی میٹر) فی گھنٹہ بارش بالکل غیرمتوقع بارش ہے۔

تلنگانہ کے چیف سکریٹری سومیش کمار کے علاوہ رعیتو بندھو کے صدرنشین پلا راجیشور اور دیگر اس موقع پر شہہ نشین پر موجود تھے جب چیف منسٹر نے یہ تبصرہ کیا۔

انہوں نے اپنے تبصرے میں مزید یہ بھی کہا کہ ہندوستان کو کمزور کرنے کے لئے بیرونی طاقتیں یہ سازش کررہی ہیں۔ بادل پھٹنے کے بارے میں کبھی کبھی سنا جاتا تھا لیکن آج یہ عام بات ہوگئی ہے۔ ہمارے پاس اطلاعات ہیں کہ بیرون ممالک کی جانب سے یہ سازش کی گئی ہے اور دریائے گوداوری کے علاقوں میں بھی یہی سب کچھ کیا گیا جس کی وجہ سے یہاں لگاتار ایک ہفتے سے بارش ہورہی ہے اور گوداوری ندی غضب ناک ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ تقریباً ایک ہفتہ تک جاری رہنے والی بارش نے تلنگانہ کے کئی علاقوں میں پانی بھر دیا ہے۔ مندروں کے شہر بھدراچلم میں دریائے گوداوری کے پانی کی سطح 70 فٹ تھی، جو تیسرے اور آخری سیلاب کی وارننگ سے بھی اوپر ہے جو 53 فٹ پر دی گئی تھی۔ آج سطح 60 فٹ تک نیچے آگئی ہے۔

چیف منسٹر کے سی آر سیلاب زدہ علاقوں کا فضائی معائنہ کرنے کے لئے ہفتہ کو بھدراچلم پہنچے جہاں انہوں نے "گنگاماں” یا دریائے گوداوری کے لئے "شانتی پوجا” کی جو کہ کافی غضب ناک انداز میں بہہ رہی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے ایٹورناگارم کا بھی دورہ کیا۔